رواں ماہ کے آغاز میں ایک بھارتی جوڑے نے دعویٰ کیا تھا
کہ انہوں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی ہے اور اس طرح وہ یہ
چوٹی سر کرنے والا دنیا کا سب سے پہلا جوڑا بن گیا ہے- تاہم جلد ہی ان کی
یہ کامیابی جعلی ثابت ہوئی اور ان کے اس ڈرامے کا پول کھل گیا-
اس دعویٰ کے حوالے سے پولیس کی جانب سے کی جانے والی ایک تفتیش میں یہ
حقیقت ثابت ہوگئی ان دونوں نے ہاتھ میں بھارتی جھنڈہ تھامے ماؤنٹ ایورسٹ کی
چوٹی پر کھڑے ہوکر جو تصویر کھنچوائی ہے وہ جعلی ہے اور صرف فوٹو شاپ کا
کمال ہے-
|
|
Dinesh اور Tarakeshwari Rathod جو کہ بھارت کے شہر پونے کے پولیس آفیسر
بھی ہیں نے 5 جون کو ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ ان دونوں
نے 23 مئی کو دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا اعزاز حاصل
کرلیا ہے-
دلچسپ بات یہ ہے کہ کھٹمنڈو کی ایک کمپنی Makalu Adventure نے تو یہاں تک
کہہ دیا کہ اس جوڑے نے یہ چوٹی انہی کی کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ گائیڈ
کی رہنمائی میں سر کی ہے- جس کے بعد نیپالی حکومت نے اس جوڑے کو فتح یابی
کے سرٹیفیکیٹ بھی جاری کردیے-
تاہم اس ڈرامے کی حقیقت تو اس وقت سامنے آئیں جب حقیقی کوہ پیما Satyarup
Siddhanta نے دنیا کو بتایا کہ یہ تصویر ان کی ہیں جو کہ چرا کر فوٹو شاپ
کی مدد سے اپنی بنانے کی کوشش کی گئی ہیں-
ثبوت کے طور پر اس حقیقی کوہ پیما نے اپنی اصلی تصاویر بھی عوام کے سامنے
پیش کی گئی جو کہ بالکل اسی انداز میں کھڑا ہے جس انداز میں جعلی بھارتی
کوہ پیما کھڑے ہیں- فرق یہ ہے کہ Satyarup کے ہاتھ کھلے ہوئے لیکن خالی ہیں
جبکہ بھارتی کوہ پیما نے ان کھلے ہوئے ہاتھوں میں بھارتی جھنڈہ پکڑ رکھا ہے-
اس کے علاوہ کوہ پیما کا چہرہ بھی تبدیل کردیا گیا ہے-
|
|
تصویر میں تھوڑی سی مزید تبدیلی کرتے ہوئے بھارتی کوہ پیما کے ٹراؤزر کے
رنگ مختلف کردیا گیا تاہم بھارتی کوہ پیما پسِ منظر میں موجود دیگر ساتھیوں
کو تبدیل کرنا بھول گئے-
حقیقی کوہ پیما Satyarup نے اس تمام ڈرامے بازی کا پول فیس بک پر اپنے
پیغام کے ذریعے کھولا جس میں اس نے کہا کہ ان بھارتی کو پیماؤں نے میری
تصاویر چرا کر یہ کامیابی اپنے نام کرنے کی کوشش کی ہے-
اس دھوکے جوڑے نے اپنی کامیابی کے ثبوت کے طور پر دو تصاویر جاری کی تھیں
جن میں سے ایک تو بھارتی جھنڈے والی ہی تھی جبکہ دوسری میں آکسیجن ماسک کی
وجہ سے کسی کا چہرہ بھی واضح نہیں ہورہا- البتہ دوسری تصویر بھی حقیقی کوہ
پیما کی ہی ہے جو کہ اس فیس بک پیج پر موجود ہے-
|
|