ہیگ میں عالمی عدالت کی جانب سے چین کے خلاف دیے جانے
والے فیصلے کے بعد چینی باشندوں نے اپنی حکومت کی حمایت میں امریکی برانڈز
کا بائیکاٹ شروع کردیا ہے- عالمی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چین کے
جنوبی چین سمندری حدود کے دعوے کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور وہ اس مقام سے
وسائل دریافت کر کے فلپائن کی خودمختاری کی خلاف ورزی کررہا ہے-
|
|
اس فیصلے کے فوراً بعد چینی باشندوں نے اپنے آئی فون توڑنا شروع کردیے ہیں
اور اس عمل کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا شروع کردی ہیں-
اب یقیناً یہ سوال اٹھتا ہے کہ فلپائن اور چین کے درمیان میں موجود سمندری
حدود کے اس تنازعہ میں آخر ایپل کمپنی اور امریکہ کا کیا قصور ہے جو انہیں
نشانہ بنایا جارہا ہے؟
درحقیقت امریکہ کو فلپائن کے ایک مضبوط اتحادی کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور
اسی تناظر میں چینی باشندے اپنا غصہ امریکی مصنوعات پر نکال رہے ہیں-
|
|
چینی باشندوں نے ان مصنوعات کا بائیکاٹ اس وقت شروع کیا جب چند محب وطن
چینیوں نے چینی باشندوں کو یہ کہہ کر اشتعال دلوایا کہ وہ ان تمام ممالک کی
اشیاﺀ کا بائیکاٹ کریں جو فلپائن کو سپورٹ کرتے ہیں کیونکہ وہ ان اشیاﺀ سے
حاصل کردہ آمدن اپنی افواج پر خرچ کرتے ہیں-
چینی سوشل میڈیا پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ “ آج سے بائیکاٹ کرنا شروع
کریں اور جنوبی کوریا٬ جاپان٬ امریکہ اور فلپائن کی مصنوعات نہ خریدیں- ہم
فرنٹ لائن پر لڑائی نہیں کررہے لیکن ہم پاگل بھی نہیں ہیں کہ اپنے دشمنوں
کو گولیاں فراہم کریں“-
|