پشاور پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کا دارالحکومت ہے
اور یہ پختون قبائل کا دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے جو
پاکستان میں فنون اور ثقافت کا مرکز بن چکی ہے- پشاور ایک قدیم شہر ہے جس
کی تاریخ مغلیہ دور اور بعض مقامات اسے بھی زیادہ پرانی ہے- یہاں آپ کو
قدیم دور کی متعدد سڑکیں٬ عمارات اور بازار دکھائی دیں گے جن میں کئی سال
گزرنے کے باوجود بہت معمولی تبدیلی واقع ہوئی ہے- پشاور کی سیر کو جانے
والوں کو یہاں کے چند مقامات کی سیر ضرور کرنی چاہیے تب ہی ان کا یہ سفر
یادگار بنے گا- وہ کون سے مقامات ہیں؟ آئیے ہم بتاتے ہیں:
|
قصہ خوانی بازار اور قہوہ
قصہ خوانی بازار کو “ قصہ گو کی اسٹریٹ “ بھی کہا جاتا ہے اور یہ ایک قدیم
بازار ہے جس کی تاریخ 1 ہزار سال پرانی ہے- اس بازار میں ایسے قصہ گو افراد
پائے جاتے تھے جو بازار میں آنے والے فوجیوں اور سیاحوں کو محبت اور جنگ
دلچسپ کہانیاں سنایا کرتے تھے- اس بازار کی دوسری مشہور چیز سبز چائے ہے جس
سے آپ یہاں موجود ہوٹلوں پر بیٹھ کر لطف اندوز ہوسکتے ہیں اور اسے قہوہ کہا
جاتا ہے- |
|
پشاور میوزیم
پشاور میوزیم برطانوی سامراج کے دور میں 1905 میں تعمیر کیا گیا تھا اور
اسے وکٹوریہ میموریل ہال بھی کہا جاتا ہے- یہ دو منزلہ عمارت بیک وقت
برطانوی٬ ہندو٬ جنوبی ایشیائی٬ بدھ مت اور اسلامی طرزِ تعمیر کا نمونہ ہے-
یہ میوزیم گندھارا آرٹ کے مجموعے کے لیے مشہور ہے- اس وقت یہاں 14 ہزار
تاریخی اشیاﺀ رکھی گئی ہیں جن کا تعلق متعدد تہذیبوں سے ہے- ان اشیاﺀ میں
سکے٬ گھریلو اشیاﺀ٬ مجسمے٬ دستکاری اور کئی اور اشیاﺀ شامل ہیں-
|
|
محبت خان مسجد
پشاور کی محبت خان مسجد کی تاریخ شاہجہان اور اورنگزیب کے مغلیہ دور سے جا
ملتی ہے- یہ مسجد اس وقت کے گورنر محبت خان نے تعمیر کروائی تھی- یہ مسجد
مغلیہ طرز تعمیر کا ایک بہترین نمونہ ہے اور صحیح معنوں میں لوگوں کو متاثر
کرتی ہے- اس مسجد کی چھت سے ایک کھلے اور وسیع و عریض صحن کا خوبصورت نظارہ
کیا جاسکتا ہے-
|
|
بالا حصار فورٹ
چند مخصوص مقام کی جانب سے پشاور پہنچنے پر جو سب سے پہلی اہم اور تاریخی
چیز آپ کو دکھائی دے گی وہ ہے بالاحصار فورٹ- یہ ممکن ہی نہیں کہ اس
دیوقامت اور وسیع و عریض قلعے کے سائے کے نیچے سے گزرتے ہوئے آپ اس سے
متاثر ہوئے بغیر رہ سکیں- یہ ایک انتہائی خوبصورت اور دلکش تاریخی قلعہ ہے-
|
|
سیٹھی ہاؤسز
سیٹھی گھر پشاور کے پرانی دیواروں والے شہر کے سیٹھی محلہ میں واقع ہیں-
کوئی بھی شخص جو ان گھروں کا بغور جائزہ لے گا وہ ان گھروں کی تعمیر کے
دوران استعمال ہونے والے تاریخی آرٹ کی خوبصورتی سے متاثر ہوئے بغیر نہیں
رہ سکتا- یہ گھر سیٹھی خاندان نے تعمیر کروائے تھے جن کے کاروبار ایران٬
افغانستان٬ چین اور وسطی ایشیاﺀ میں پھیلے ہوئے تھے- ان خوبصورت گھروں کی
خاصیت ان کے لکڑی کے دروازوں کی تراش خراش٬ کمروں کی رنگین دیواریں٬ مختلف
حصے٬ بالکونیاں اور آئینے ہیں-
|
|
ہائیکنگ اور پہاڑی سلسلے
آپ یہاں متعدد ہائیکنگ روٹ تلاش کرسکتے ہیں جو کہ پشاور کے آغاز سے ہی شروع
ہوجاتے ہیں اور آپ کی زندگی ایک ایڈونچر ثابت ہوسکتے ہیں- یہ راستے ایڈونچر
سے بھرپور ہیں لیکن ان پر پیدل چلنے والوں کے لیے بہادر ہونا ضروری ہے-
تاہم یہ انتہائی خوبصورت راستے ہیں-
|
|
سفاری سے ہندو کش
اگر آپ زبردست ایڈونچر٬ سڑکوں کی سیر اور خوبصورت نظاروں کا شوق رکھتے ہیں
تو پھر آپ کو پشاور سے مردان وہاں سے دیر ٹاؤن اور پھر لواری ٹنل سے گزرتے
ہوئے براستہ شندور پاس گلگت بلتستان تک کا سفر کرنا چاہیے- اس طرح آپ دنیا
کے ایک بلند ترین مقام پر جا پہنچیں گے جہاں سے آپ دنیا کے بلند ترین
پہاڑوں کا خوبصورت نظارہ کرسکتے ہیں-
|
|
آرمی اسٹیڈیم
اگر آپ پشاور گئے لیکن آرمی اسٹیڈیم نہ گئے تو سمجھیں آپ گئے ہی نہیں-
پشاور جائیں تو اس فیملی پارک کی سیر کو ضرور جائیں کیونکہ یہاں گزارے جانے
والے لمحات زندگی بھر کی ایک خوبصورت یادگار بن جائیں گے- اس پارک میں کئی
قسم کے سنسنی خیز تفریح کی مواقع موجود ہیں- |
|
کشتی کی سیر
یہ ایک چھوٹا سا پرکشش سیاحتی مقام ہے جو دریائے کابل پر تعمیر کیا گیا ہے-
یہاں آپ اپنی فیملی کے ساتھ دریا کی سیر کے لیے کرائے پر کشتی حاصل کرسکتے
ہیں- اس سیاحتی مقام پر آپ میٹھے پانی کی مزیدار مچھلی سے بھی لطف اندوز
ہوسکتے ہیں- آپ چاہیں تو یہ مچھلی خود شکار کر کے خود تیار بھی کرسکتے ہیں- |
|