حسنہ (قسط نمبر 33)

صبح فجر کی نماز کے بعد وہ فارغ ہوئی تھی کہ دروازے پر دستک ہوئی “یا اللہ خیر ،،،،اس وقت کون آگیا“ وہ دل پر ہاتھ رکھ کر اٹھی۔ اس نے دروازہ کھولا سامنے والی کھڑا تھا ،،،اسکی سرخ آنکھیں اسکے ساری رات جاگنے کا پتا دے رہی تھی،،،“میں حسنہ سے شادی کرنے کے لئے تیار ہوں “ اتنا کہہ کر وہ رکا نہیں وہاں سے چلا گیا ،،،،،شازمہ نے کچھ کہنے کے لئے منہ کھولا ہی تھا اسکے اچانک چلے جانے سے اسکے الفاظ منہ میں ہی رہ گئے،،،،وہ خوشی سے شکرانے کے نفل ادا کرنے چلی گئی ۔۔۔

“ارمو بابا والی نہیں آیا ناشتے پر ،،،،جائیں اسے بلا کر لائیں “ شازمہ نے اسکی غیر موجودگی دیکھ کر اسے بلانے کے لئے کہا،،،،“ وہ تو صبح سے کہیں گئے ہوئے ہیں “ ارمو بابا نے کہا ،،،،“اف ایک تو اس نے مجھے بہت تنگ کیا ہوا ہے۔ اب اتنی صبح کہا جانے کی تک بنتی ہیں “ ،،،،حسنہ نے اور سہیل نے آتے ہی سلام کیا شازمہ نے آگے بڑھ کر حسنہ کا ماتھا چوم لیا ،،،“مبارک ہو بیٹا والی نے شادی کے لیے رضا مندی دے دی ہے “ ،،، دونوں نے ناشتے کے لیے اپنی نشستیں سنبھال لی تھی جب شازمہ نے یہ خبر سنائی ،،،حسنہ نے صرف مسکرانے پر اکتفا کیا ،،،مگر اسکا دل کتنا خوش تھا وہ بتا نہیں سکتی تھی ،،،،اتنی جلدی وہ مان جائے گا اس نے سوچا تک نا تھا ،وہ خوشی سے ناشتہ کرنے لگی ،،،“کس کی شادی ؟ کس سے شادی؟ کوئی مجھے بھی کچھ بتائے گا “ سہیل ان دونوں کی پراسرار مسکراہٹ دیکھ کر پوچھے بنا نا رہ سکا،،،آپ کے آپو کی شادی ہے بھئی والی کے ساتھ “ شازمہ نے کہا ،،،،یہ پلانگ کب ہوئی ؟ کس نے کی ؟ مجھے کچھ پتا نہیں اور یہاں شادیاں طے کی جا رہی ہے “ ،،،سہیل نے مصنوئی ایکٹنگ کرتے ہوئے کہا ،،،“چپ کر کے ناشتہ کرو کوئی پلاننگ نہیں ہوئی “ حسنہ نے اسے آنکھیں دکھاتے ہوئے کہا،،،،شازمہ دونوں کی نوک جھونک سے محظوظ ہو رہی تھی اور دل میں انکے لئے دعا گوتھی ۔۔۔ (جاری ہے )

Zeena
About the Author: Zeena Read More Articles by Zeena: 92 Articles with 200959 views I Am ZeeNa
https://zeenastories456.blogspot.com
.. View More