آرٹیکل 62/63 کی نئی شکل

 امین و صادق ناپسند ہے تو
honest & Truth worthy
کو معیار حکمرانی بنا لیا جائے. آج کا موضوع غیر سیاسی ہے. ایک اصول کے تناظر میں. کہ ناقدین اس شق کو اپنے طرز حیات کے خلاف حملہ تصور کرتے ہیں یا شہیدمجاہدجنرل ضیاءالحق کی مخالفت کے سبب. اور بعض اسے عربی یا اسلامی اصطلاح ہونے کے سبب قبول کرنا جہالت سمجهتے ہیں. اسے خالصتا" معاشرتی اقدار کے طور پرکھنے کی ضرورت ہے. اسی تناظر میں انگلش زبان کے الفاظ کا چناو کیا. اب غیر مسلم مثال کا اضافہ کرتا ہوں. بل کلنٹن اور مونیکا کے واقعہ میں مسئلہ غیر اخلاقی حرکت کا نہیں ایک ریاست کے سربراہ کی غیر ذمہ داری کا تها -

معاشرہ کا فرد ماحول میں غرق ہو کر بهی جرم کرتا ہے . اس نوعیت کے جرم کو روکنے کیلیئے پوری دنیا میں ریاستی منتظمین پر خصوصی حدود نافذ کی جاتی ہیں. پاکستان میں یہ حد آرٹیکل 62/63 کی صورت میں نافذ ہے. یہ عوام کیلیئے نہیں خواص کیلئے ہے. اس کے نفاز میں عامہ کا فائدہ ہے مگر عامہ میں خاصہ کا نادان پیروکار مزاہمت پر اترا ہوا ہے. مسئلہ یہ ہے کہ خواص ایک جیسے ہیں. کہاں سے ابتداء ہو. ملزم اور مدعی اور منصف ایک جیسے ہیں. پہلے اہل تلاش کیا جائے پهر عمل کیا جائے. یہ تو نا ممکن ہے. چوروں کو آپس میں مال مسروقہ بانٹنے پر لڑنے دو. ایک کے ہاتهوں دوسرا مارا جائے گا. اس لڑائی کو پهیلنے دو. وہ وقت آئے گا جب اللہ پاک انہیں میں سے توبہ کرنے والے کو آزمائے گا-

Rafique Ahmed Bajwa
About the Author: Rafique Ahmed Bajwa Read More Articles by Rafique Ahmed Bajwa: 31 Articles with 21095 views Residing at home town CHawinda, Pro Islam, believe in Ideological politics, Published Sdaeaam weekly Sialkot, Convener of Tehreek e Insidad Istehsal. .. View More