محبت (تھاٹ آف دِی ڈے)

دن بھر کی تھکن عجیب سی کیفیت ہے،،،بدن میں کوئی آہٹ نہیں ہوتی،،،آنکھیں روح
کی موجودگی میں ہی بند ہونا چاہتی ہیں،،،سفر نامکمل اور آنکھیں ہوں بند،،،ایسا کیسے
ممکن ہے،،،بدن تھک کے سویا مگر روح چار سو پہرہ دینےلگی،،،

اک دم سے گلابوں کی مہک نے بدن کیا روح کو بھی جھنجوڑ دیا،،،بدن میں پوری طرح
سے روح انگڑائی لے کر واپس ہوئی،،،آنکھوں نے خواب ادھورے چھوڑ دئیے،،،کچھ
خواب ،،،بس خواب ہی بن کر آنکھوں کی اوطاق میں عمر بھر سجے رہتے ہیں،،،
وقت،،،زمانہ ان کو دھندلا نہیں سکتا،،،

آنکھیں جب اندھیرے کی عادی ہوئیں،،،سامنے دلہن تھی،،،اس سے پہلے کہ خود
کو نوچ کر،،،زندہ باہوش ہونے کو محسوس کرتے،،،اس نے اپنے انگوٹھے کو ہونٹوں کی
نرماہٹ پر رکھ کے خاموش رہنےکوکہا،،،

بولی میں ہوں محبت،،ایسا جذبہ ہوں جو اللہ نےخود سے الگ کرکے ،،بنا کے،،سجا کے
سنوار کے زمین پھیلا دیا،،،ہر روح،،،ہر جسم،،،ہر دل میں سجایا ہے،،،
بس اس سے ایسی روشنی پھوٹتی ہے کہ سورج چاند تارے سب اس کے دیوانے،،،آنکھ
سے ہو کر دل میں پناہ لیتی ہے،،،پھر وہاں سے ضرب در ضرب ہو کر پوری کائنات میں
ہر ذرے کی بناوٹ میں شامل ہے،،،

ہم بولے،،،اتنی خوبصورت اتنی دل کش ،،،جیسے کوئی دلہن،،،
وہ مسکرا کر بولی،،،دلہن کی طرح نہیں،،،محبت ہے ہی دلہن،،،پھر بیوی،،،پھر ماں
پھر بہن،،،پھر بھائی،،،بس ضرب در ضرب،،،
پھر ہمارے سوال پر اس نے اپنی خوبصورت آنکھوں کو معصوم سی ادا کے ساتھ
ایسے پھیلا دیا،،،جیسے مور جنگل میں مست ہوا ہو،،،

ہم بولے پھر محبت کو فنا کیوں ہے؟؟،،،ضرب دی ہوئی چیز پر اللہ نے خاص عنایت
دی زمین پر۔۔۔

وہ فخریہ لہجے میں بولی،،،مجھے فنا نہیں،،،جو ختم ہوجائے،،،فنا ہوجائے،،،،،پگلے
وہ محبت نہیں،،،وہ آنکھوں کی،،،ذہن کی،،،جسم کی عیاشی ہے،،،جسے محبت کا
نام دے دیا جاتا ہے،،،میں تو وضو کاپانی ہوں،،،جو ہمیشہ پاک رہتا ہے،،،
میں تو رب کی دی ہوئی بنائی ہوئی ایسی نعمت ہوں،،،جسے زوال نہیں،،،جس کا
حساب کتاب نہیں،،،بس جو جتنی کرے اسی قدر بڑھتی جائے،،،

رب سے کرو تو قیامت تک قبر روشن،،،اس کے بندوں سے کرو تو جنت کی ملکیت،،،
محبت سچی تو پیشانی روشن،،،محبت قدمت ہو تو خدا کے تختے عظیم تک رسائی،،
پھر بولی،،،میں جارہی ہوں،،،ہاں سنو! محبت ضرور کرنا،،،مگر جسم کی نہیں روح سے
سنو! میں پھول ہوں،،،میں ہی خوشبوہوں،،،میں ہی روح،،،میں ہی اس کا رقص ہوں
میں ہی جذبہ میں ہی جنون ہوں،،،

زمین والوں سے محبت کرنا،،،آسمان پرپہنچ جاؤگے،،،ورنہ زمین بھی تنگ ہو جائےگی
اگرزمین تنگ ہو جائے ،،،پھر بہت تکلیف دیتی ہے،،،پھر آسمان بھی پناہ نہیں دیتا۔۔۔۔۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1189844 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.