پیار کے چار پل

اب کی سردیوں کی شام عجب رنگ لائی ہے،،،ہم نے یادوں کے دریچے کھولے،،،
تو دل کا موسم عجب ہو گیا،،،
سوچوں میں ایسے ایسے لوگ آنے لگے،،،جن کے بنا زندگی میں آگے بڑھ جانے
کا سوچتے ہی دل کا چاند ڈوبنے لگتا تھا،،،

آج وہ حسین خواب جو آنکھیں دیکھا کرتی تھیں،،،ایسے فنا ہوئے کہ دل اور
آنکھ نے مسکرانا چھوڑ دیا،،،

جانے اس کی ادائیں کیوں یاد آتی ہیں
جانے کیوں یہ سردیوں کی سرمئی شامیں لوٹ آتی ہیں
ہم مسکرانا بھول جاتے ہیں جونہی وہ یاد آتے ہیں
ہم سوچ میں گم ہو کر اسکے پاس چلے جاتے ہیں
شاید وہ بھی ہمیں یاد کرتا ہوگا
اس امید پر جیے جاتے ہیں

یہ دل کا رشتہ بھی بڑا ہی پیارا ہے
شاید وہ بھی کچھ لگتا ہمارا ہے

جانے کیوں ہم ماضی سے پیچھا چھڑا نہیں پاتے،،،اگر کوئی آگ سی روشن ہو
جس سے جلنا ہی ممکن ہو،،،پھر بھی اس جلن میں اک سکون سا ملتا ہے،،،
جاڑے کی شاموں میں یہ ظلم اور بھی بڑھ جاتا ہے،،،
دل کے بادل برسنا شروع ہو جاتے ہیں،،ہم نے بھی دل کا دھڑکنا سن لیا،،جیسے
کوئی بادل گرجتا ہو،،،
پر جانے کیوں برسات آنکھ سے ہوتی ہے،،،کوئی کتنا بھی دور ہو ان سرمئی
شاموں میں پھر سے پاس آ جاتا ہے۔۔

جب دلوں پر ایسی سرمئی شاموں کے موسم آتے ہیں
تو چاہت کیا ہے ہم جان پاتے ہیں
اب یادوں کے زرد پتے ہم اٹھاتے ہیں
کوئی دل کے دریچے میں آن مسکراتا ہے
اور ہم اسکی مسکراہٹ کے ہو جاتے ہیں

انسان بہت کچھ کھو دیتا ہے،،،بس ذرا سا کچھ پانے کے لیے،،،اپنے پیارے،،،
اپنا وطن،،،اپنی مٹی،،،پھر دیکھتا ہے تو ہاتھ خالی کا خالی،،،
کچھ اپنے جو بہت قریب ہوتے ہیں،،،ان کو قبر کی مٹی پاس بلا لیتی ہے،،،ہم
ان کی شکل بھی بھول جاتے ہیں،،،
پھر کچھ ایسا ہو جاتا ہے کہ کہہ اٹھتے ہیں،،،‘‘کیوں ناں کیا ان کا الوداعی دیدار،
اور یہ ساری عمر کی خلش سی بن جاتا ہے،،،‘‘

محبت ضرور کرنا مگر ،،،اے میرے دوست!!،،،محبت کو رسوا نہ کرنا،،،یہ انمول
جذبہ بے مول لوگوں کے لیے نہیں ہے،،،

جانے اس کے بن کیسے جی رہا ہوں میں
دیکھو کیسا ظلم خود پر کررہا ہوں میں

آج پھر سے سرمئی شام لوٹ آئی ہے
ہم نے یادوں کی شمع پھر سے جلائی ہے

آنسو بھی بے مول ہو گئے ہمارے،،،کہ کہیں اس کی یادوں کو میلا نہ کر دیں،،،
میرے دل نے یادوں کے کور بند کرنا شروع کر دئیے،،،
میں اپنے کمرے میں واپس لوٹ آیا ہوں،،،پر دل کرتا ہے،،،اک سرمئی شام پھر
سے کر سکوں اس کے نام،،،ہاں کاش صرف اک شام،،،،،
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1193514 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.