امام ابو حنیفہ ؒ کا بھنگی کو اپنا استاد قرار دینا

امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں لکھا جاتا ہے کہ آپ زندگی بھر اپنے استاد حماد بن أبی سلیمان کے گھر کی طرف پاؤں کر کے نہیں سوئے، امام اعظم نے امام حماد ابن ابی سلیمان کی مصاحبت ۱۸ سال تک جاری رکھی مگر امام صاحب اپنے اس استاد کا بھی احترام کرتے تھے جس سے ایک مسئلہ بھی سیکھا۔ امام صاحب کی مجلس میں ایک مسافر حاضر ہوا اور اس نے عرض گزاری کہ وہ بہت دور سے مسئلہ پوچھنے حاضر ہوا ہے، وہ چاہتا ہے کہ اس کی تسلی و تشفی کی جائے اور اس طرح کی جائے کہ خود اس کا اپنا ضمیر بھی اس کی صداقت کی گواہی دے ، وہ اس سے قبل کئی شیوخ سے یہ مسئلہ پوچھ چکا ہے مگر وہ اس کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے-

امام صاحب نے فرمایا کہ آپ بے جھجھک اپنا مسئلہ پیش کریں میں کوشش کرونگا کہ آپ کو مطمئن کر دیا جائے ، مسافر نے سوال پوچھا کہ مجھے یہ بتائیے کہ کتا بالغ کب ہوتا ہے؟ آپ نے صاف صاف اپنے عجز کا اظہار کر دیا کہ نہ میں نے کتے رکھے اور نہ ہی ان کی نسل کَشی کے پراسیس کو بغور دیکھا البتہ اگر تم مجھے دو دن دے دو تو میں اس پر غور و فکر کر کے پتہ چلانے کی کوشش کرتا ہوں۔

مسافر نے دو دن کا وقت دے دیا اور امام صاحب نے اس کو اپنے مہمان خانے میں بھیج دیا۔ امام صاحب رات بھر مسئلے پر غور و فکر فرماتے رہے مگر بات کچھ سمجھ نہ آئی، امام صاحب کا معمول تھا کہ وہ فجر کی نماز کے بعد صحن کے چبوترے پر بیٹھ جایا کرتے اور ذکر اذکار کے ساتھ غیر حل شدہ مسائل پر سوچ و بچار بھی فرمایا کرتے تھے ، روزانہ ایک بھنگی امام ابوحںیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے پاس سے گزرتا اور سلام کرتا جس کا جواب امام صاحب دیتے اور وہ اپنی راہ چلا جاتا، اس دن امام صاحب کتے والے مسئلے پر اس قدر پریشان تھے کہ بھنگی نے سلام کیا تو امام صاحب نے جواب نہ دیا ، اس نے دوبارہ سلام کیا ، جواب ندارد ، بھنگی نے تیسری بار سلام کیا مگر امام صاحب ابھی تک گم سم تھے-

لہذا بھنگی پاس چلا آیا امام صاحب کی خیریت دریافت کی اور گلہ کیا کہ اس نے آج تین دفعہ سلام کیا ہے مگر امام صاحب نے جواب نہیں دیا ،، امام صاحب نے معذرت کی اور بھنگی سے کہا کہ در اصل میں ایک مسئلے میں الجھا ہوا تھا لہٰذا تمہارا سلام سن نہیں سکا، بھنگی حیران ہو گیا ، اس نے عرض کیا کہ کیا میں وہ مسئلہ جان سکتا ہوں جس نے امام وقت کو الجھا کے رکھ دیا ہے؟

امام صاحب نے کتے کی بلوغت کا مسئلہ اس کے سامنے رکھا، وہ مسکرایا اور عرض کی کہ امام صاحب اگر آپ یہ مسئلہ مجھ سے کل شام کو پوچھ لیا ہوتا تو رات پریشانی میں نہ گزرتی، اس کے بعد اس نے بتایا کہ کتا جب ٹانگ اٹھا کر پیشاب کرنا شروع کر دے تو وہ بالغ ہو جاتا ہےـ امام صاحب نے صبح مجلس میں اس سوالی کو بلا کر اس کے مسئلے کا جواب پیش کر دیا اور ساتھ یہ بھی بتا دیا کہ مجھے اس مسئلے کا حل ایک بھنگی نے بتایا ہے ، جو اس مسئلے کے بعد میرے شیوخ میں شامل ہو گیا ہے-

مسافر بھی اس سوال سے مطمئن ہو گیا کیونکہ یہ مشاہدے کی بات ہے کتا بیٹھ کر پیشاب کرتے کرتے اچانک ٹانگ اٹھا کر پیشاب کرنا شروع کر دیتا ہے، کہا جاتا ھے کہ اس دن کے بعد جب بھی وہ بھنگی امام صاحب کے گھر کے پاس سے گزرتا تو امام صاحب اس کے احترام میں کھڑے ہو جاتے اور جب گزر جاتا تو بیٹھا کرتے تھے ، آپ کے کسی شاگرد نے ایک دن اس کا سبب پوچھا تو امام صاحب نے اسے بتایا کہ یہ بھنگی ایک مسئلے میں میرا استاد ہے اور پھر پورا واقعہ بیان کیا۔

YOU MAY ALSO LIKE: