اسلام آباد ہائی کورٹ نے 10 دسمبر تک کے لیے یوٹیوبر رجب بٹ اور ٹک ٹاکر ندیم مبارک کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ ملزمان کو اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کرنے پر گرفتار نہ کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 10 دسمبر تک کے لیے یوٹیوبر رجب بٹ اور ٹک ٹاکر ندیم مبارک کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ ملزمان کو اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کرنے پر گرفتار نہ کیا جائے۔
عدالت نے رجب بٹ اور ندیم مبارک کو بدھ کے روز عدالت میں پیش ہونے کا بھی حکم دیا ہے۔ دونوں ملزمان کے خلاف سائبر کرائم سمیت دیگر متعدد مقدمات درج ہیں۔
رجب بٹ پاکستان کے ایک مشہور یوٹیوبر ہیں جو اپنی روزمرہ زندگی پر وی لاگز کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کے یوٹیوب پر 60 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں۔
رجب بٹ اور ندیم مبارک کی جانب سے ان کے وکیل احد کھوکھر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
یوٹیوبر رجب بٹ کی حفاظتی ضمانت سے متعلق دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزم کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے جو مقدمہ درج کیا ہے وہ حقائق کے منافی ہے اور رجب بٹ کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس درخواست میں یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ بدنیتی کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔
اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزم اپنے ملک واپس آنا چاہتا تھا لیکن جب اسے معلوم ہوا کہ پاکستان میں ان کے خلاف مقدمہ درج ہے اور انھیں وطن واپس آتے ہی گرفتار کر لیا جائے گا تو ملزم نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
خیال رہے رواں برس این سی سی آئی اے کی جانب سے ستمبر میں رجب بٹ کے خلاف غیرقانونی جوئے کی ایپس کی تشہیر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
رجب بٹ گذشتہ کئی مہینوں سے برطانیہ میں مقیم تھے۔
ان کے وکیل کی طرف سے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ رجب بٹ نے کبھی بھی قانون کا سامنا کرنے سے راہ فرار اختیار نہیں کی ہے اور وہ کسی بھی مقدمے میں سزا یافتہ نہیں ہیں۔
تاہم واضح رہے کہ لاہور کی ایک مقامی عدالت نے غیر قانونی طور پر شیر رکھنے کے جرم میں رواں برس جنوری میں رجب بٹ کو سزا سنائی تھی اور انھیں ایک سال کمیونٹی سروس کرنے کا حکم دیا تھا۔
رجب بٹ نے اپنی حفاظتی ضمانت کے لیے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستانی شہری ہونے کے ناتے ملک کا آئین انھیں یہ حق دیتا ہے کہ ان کے خلاف دائر مقدمے میں فیئر ٹرائل کو یقینی بنایا جائے۔
دوسرے ملزم ندیم مبارک کی حفاظتی ضمانت کی درخواست میں بھی اسی قسم کا موقف اپنایا گیا ہے۔ دونوں کی درخواستوں میں ایف آئی اے ، این سی سی آئی اے اور پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈپارٹمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
خیال رہے رجب بٹ نے حفاظتی ضمانت کے لیے عدالت میں دوخواست ایک ایسے وقت میں دائر کی ہے جب یوٹیوبر سعد الرحمان (ڈکی بھائی) نے غیر قانونی جوئے کی ایپس کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت پر رہائی کے بعد این سی سی آئی اے کے افسران پر تشدد اور رشوت مانگنے سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
ڈکی بھائی کو رواں برس اگست میں اُس وقت لاہور ایئر پورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا، جب وہ اپنی اہلیہ عروب جتوئی کے ہمراہ ملائیشیا جا رہے تھے۔ لگ بھگ تین ماہ بعد اُنھیں 26 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔
سعد الرحمان، اُن کی اہلیہ عروب جتوئی اور دیگر ملزمان کے خلاف این سی سی آئی اے نے عام پاکستانی شہریوں کو آن لائن جوا کھلانے والی ایپلیکشنز میں سرمایہ کاری کرنے پر اُکسانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
ضمانت پر رہائی کے بعد اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سعد الرحمان نے این سی سی آئی اے کے دو افسران پر تشدد کرنے اور کروڑوں روپے رشوت طلب کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
رجب بٹ پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام
رواں برس مارچ میں یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف لاہور میں ایک اور مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا جس کی ایف آئی آر میں پیکا ایکٹ اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔
اس مقدمہ کی ایف آئی آر میں، جو لاہور کے تھانہ نشتر کالونی میں درج کیا گیا ہے، یوٹیوبر رجب بٹ کے چند ویڈیو بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے اپنے بیانات سے دفعہ 295 اے اور 295 سی کی توہین کی۔
سنت نگر لاہور کے سید حیدر علی شاہ گیلانی کی مدعیت میں درج اس مقدمے میں رجب بٹ کی جانب سے نیا پرفیوم متعارف کروانے اور انڈین گلوکار سدھو موسے والا کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔
تاہم 25 مارچ کی صبح یہ ایف آئی آر درج ہونے سے کچھ گھنٹے پہلے ہی رجب بٹ سوشل میڈیا پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں معافی بھی مانگی تھے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں رجب بٹ نے کہا تھا کہ ’کچھ دن پہلے میں نے 295 کے نام سے اپنا پرفیوم لانچ کیا تھا، جس کا مقصد ہرگز یہ نہیں تھا کہ میں قانون ناموس رسالت، 295 اے یا 295 سی سے انکاری ہوں۔‘
انھوں نے وضاحت دی کہ ’295 نامی پرفیوم کو لانچ کرتے اور اس کی مشہوری کرتے ہوئے ان کے منھ سے لاعلمی میں جو غلط الفاظ نکلے‘ وہ ان پر معافی مانگتے ہیں۔
اس ویڈیو میں رجب بٹ اپنے اس پرفیوم کو ختم کرنے کا اعلان بھی کرتے ہیں۔