سندھ بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کاآغاز کل سے ہوگا

image

ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد کے چیئرمین پروفیسر انجینئرعبدالعلیم خانزادہ نے کہا ہے کہ 2اپریل سے شروع ہونیوالے نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات میں نقل کی روک تھام کے لئے انتظامات مکمل کر لئے ہیں ‘ویجیلنس ٹیموں کی تعداد 20سے بڑھاکر 40کر دی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پرکارکردگی رپورٹ وزیر اعلیٰ ہائوس فیکس کریں گی ‘اگر کوئی شخص کسی طالب علم کا پیپر دیتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سختی سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ‘کمشنر حیدرآباد نے امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ کے اوقات تبدیل کرنے اور دفعہ 144لگانے سے متعلق ہدایات جاری کر دی ہیں۔وہ حیدرآباد پریس انہوںنے کہا کہ حیدرآباد تعلیمی بورڈ کی حدود میں واقع دس اضلاع حیدرآباد‘جامشورو‘مٹیاری‘ ٹنڈوالہیار‘ ٹنڈومحمد خان‘ بدین‘ دادو‘ شہیدبے نظیر آباد‘ ٹھٹہ اور سجاول سے تعلق رکھنے والے طلباء میں سے نویں کے 65080‘دسویں کے 62802طلباء و طالبات حصہ لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دس اضلا ع میں کل 208امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 21سینٹرز کو حساس قرار دیاگیا ہے ۔ سکھرثانوی واعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھرکے زیر اہتمام نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات 2 اپریل سے شروع ہورہے ہیں ، امتحانات میں نقل کی روک تھام کو یقینی بنانے اور امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 کی پابندی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے چیئرمین تعلیمی بورڈ سید مجتبیٰ شاہ کی جانب سے صوبائی حکومت ، ڈویژنل ،ضلعی انتظامیہ و پولیس کو سفارش کی گئی ہے جبکہ وزیراعلیٰ ہائوس کراچی میں نقل کی روک تھام کے حوالے سے ایک خصوصی سیل بھی قائم کیا گیا ہے، جہاں سے سکھر ڈویژن کے تمام اضلاع سمیت سندھ بھر میں ہونیو الے امتحانات کو مانیٹر کیا جائے گا، چیئرمین تعلیمی بورڈ سکھر سید مجتبیٰ شاہ نے ’’جنگ‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ امتحانات کے دوران چاروں اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کی جائے گی ، پولیس اور انتظامیہ دفعہ 144 کے نفاذ پر مکمل عملدرآمد کیلئے تعلیمی بورڈ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی ہدایت پر نویں اور دسویں سالانہ امتحانات کیلئے نقل کی روک تھام کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے گئے ہیں،گذشتہ سال نقل کی روک تھام کیلئے 13 ٹیمیں بنائی گئی تھیں، اس سال ان کی تعداد بڑھا کر 26 کردی گئی ہے، یہ 26 چیکنگ ٹیمیں جن میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.