آغا خان امتحانی بورڈز: نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان

image

آغا خان یونیورسٹی امتحانی بورڈنے نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیا۔پچھلے سال کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے طالبات نے ایک مرتبہ پھر ان امتحانات میں طلبا سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس سال بھی تمام ٹاپ پوزیشنز حاصل کر لیں۔ شیڈول کے مطابق بورڈ نے نویں اور دسویں کے امتحانات مکمل ہونے کے سات ہفتے کے اندر نتائج کا اعلان کر دیا۔اس سال ملک بھر کے 22 شہروں میں 43 سے زائد مضامین کے امتحانات کا انعقاد کیا گیا جن میں کراچی سے لے کر گلگت ، میاںوالی، سکھر اور جیکب آباد شامل ہیں۔اولین پوزیشنز حاصل کرنے والی تینوں طالبات نے 90 فیصد سے زائد نمبر حاصل کیے ۔ پی ای سی ایچ ایس گرلزاسکول، کراچی کی ہبہ خالدنے 94 فیصد نمبروں کے ساتھ اول پوزیشن حاصل کی۔ نصرت جہاں اکیڈمی گرلز ہائی اسکول، چناب نگر کی ملیحہ احمد عیشہ نے 92.38 نمبروں کے ساتھ دوسری جبکہ المرتضی اسکول، کراچی کی سیدہ کنزہ کاظمی نے92.28فیصد نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔نویں جماعت میں کامیابی کی مجموعی شرح 83.6 فیصد رہی جس میں 15.6 فیصدطلبا نے اے۔ون گریڈ حاصل کیا۔جبکہ دسویں جماعت میں کامیابی کی شرح 91.6 فیصد رہی جس میں 20 فیصد طلبا نے اے۔ون گریڈ حاصل کیا۔اے کے یو۔ای بی کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کریمہ کارا نے اس موقعے پر تعلیمی معیار میں بہتری کے لیے موثر تدریس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، ـ’نویں دسویں کے امتحانات میں طلبا کی بڑی تعداد کو بہترین گریڈز حاصل کرتے ہوئے دیکھ کر نہایت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ ہم نہ صرف طلبا کو ان کی بہترین کارکردگی پر مبارکباد دیتے ہیں بلکہ ان کے اساتذہ کی محنت کو بھی سراہتے ہیںجنھوں نے درست انداز میں علم کے حصول کے لیے طلبا کی راہنمائی کی۔ انھوں نے مزید کہا، ’ اے کے یو۔ای بی مستقبل کے تقاضوں کے مطابق اپنے طلبا کی تعمیری انداز میںنشوونما کر نے کے عہد پر قائم ہے۔ اس کے لیے جانچ کے اعلی معیار کے ساتھ اساتذہ کوپیشہ ورانہ ترقی کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔‘اس موقعے پر پی ای سی ایچ ایس گرلزاسکول، کراچی کی پرنسپل سیما ملک نے اے کے یو۔ای بی کے شفاف نظام پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا، ’ہمیں اپنی چند طالبات سے کافی توقعات تھیں اور ان میں سے ایک نے اول پوزیشن حاصل کر لی۔ ہمیں ہبہ پر بے حد فخر ہے۔ ہبہ کی کامیابی باہمی محنت، ایمانداری ، معیاری تعلیم اور موزوں راہنمائی کا نتیجہ ہے۔ہبہ خالد نے اس موقعے پر کہا ، ’میں اپنی کامیابی اپنے والدین ، اساتذہ اور بہن بھائیوں کے نام کرتی ہوںجنھوں نے ہر مرحلے پر میری مدد کی اور اپنے پروردگار کا شکر ادا کرتی ہوں۔ میرے اساتذہ نے توجہ مرکوز کرنے، تصورات کے بہتر فہم کے حصول کے لیے حوالہ جاتی کتب پڑھنے اور اے کے یو۔ای بی کی طرف سے فراہم کردہ اسٹوڈنٹ لرننگ آؤٹ کمز پر عبور حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔‘طالبات کی کامیابی میں اساتذہ کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی ای سی ایچ ایس کی پرنسپل سمیرا ملک نے کہا، ’اساتذہ کو اس امر کا ادراک ہونا چاہیے کہ ایک ہی سوال کے کئی ممکنہ جوابات ہو سکتے ہیںجو سیکھنے کے عمل میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔اے کے یو ۔ای بی کی راہنمائی کی مدد سے ہم ایک ایسا تعلیمی ماحول تخلیق کرنے کے قابل ہوئے جہاںطلبا خود بھی حصول علم کی ذمہ داری لیتے ہیں۔‘دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات ملیحہ احمد اور سیدہ کنزہ کاظمی نے کامیابی کے حصول کے لیے تصورات کے فہم پر مبنی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ ملیحہ احمد نے کہا، ’ امتحان میں بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے کا سادہ ترین طریقہ یہ ہے کہ اپنے علم میں اضافہ کیا جائے۔ موضوعات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے میں اے کے یو۔ای بی کی جانب سے فراہم کیے جانے والے آن لائن ویڈیو اسباق کے ساتھ ساتھ دوسری تعلیمی ویب سائٹس پر موجود مواد کا بھی مطالعہ کیا کرتی تھی۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.