شیل تعمیر ایوارڈز 2017میں پاکستانی نوجوانوں کی اعلیٰ کاروباری فکر کی قدر افزائی---

image
دوسالہ شیل تعمیر ایوارڈز کی تقریب برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن میں منعقد ہوئی جس میں ملک کے نوجوان کاروباری افراد کے ہمراہ صنعت و تجارت سے تعلق رکھنے والی قائدانہ حیثیت کی حامل شخصیات نے شرکت کی۔ پروفیشنل ججوں پر مشتمل جیوری نے آخری مرحلہ تک پہنچنے والے 12 افراد میں سے چار کا انتخاب کیا۔

شیل تعمیر ایوارڈزایک ملکی سطح کا مقابلہ ہے جس میں پاکستانی نوجوانوں کی فطری صلاحیتوں اور کاروباری جدت کی قدر افزائی اور انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جاتا ہے جہاں وہ اپنے کاروباری خیالات کا اظہار کر سکیں۔ان ایوارڈز کی میزبانی شیل تعمیر کرتا ہے جس میں بہترین کاروباری خیالات کی قدر افزائی کی جاتی ہے۔ 2003ء میں اپنے آغاز کے وقت سے اب تک، تعمیر پلیٹ فارم 1,000سے زائد کاروباری ادارے قائم کرنے کے علاوہ 12,000 خواہشمند کاروباری افراد کی تربیت اور 800,000سے زائد نوجوانوں کو انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ کی صورت میں مصروفیات فراہم کر چکا ہے۔

اس موقع پر شیل پاکستان لمٹیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر، جواد چیمہ نے کہا،" :’’شیل تعمیر ایوارڈز پاکستان میں کاروباری مواقع پیدا کرنے کے لیے ہماری بنیادی کوششوں کا حصہ ہیں جن کے ذریعہ ہم فطری صلاحیت رکھنے والے پاکستانی نوجوانوں کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں جہاں وہ دیگر افراد کے سامنے اپنی کامیابیاں پیش کر سکیں اور ان کو سماجی ومعاشی ترقی اور تبدیلی کے لیے رول ماڈل کے طور پر پیش کر سکیں۔ اگر ہم سمجھتے ہیں کہ کسی نوجوان کو بامقصد کیریئر کا موقع فراہم کیا جائے تو ہمیں لازماً اس کے لیے ایسے مواقع پیدا کرنا چاہیے جن کے ذریعہ وہ اپنی چمک دمک دکھا سکے۔ آج ہم فاتحین کو ان کی غیر معمولی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہیں۔‘‘

برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن، بلینڈا لوئس نے بھی حاضرین سے خطاب کیا اورایسے اقدامات کے لیے برطانوی حمایت کے بارے میں بتایا جن سے ملک کی اقتصادی ترقی اور پیشرفت کے ذریعہ لوگوں کو روزگار مہیا ہوتا ہے۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا،’’برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن ایسے کاروباری اقدامات کی پرزور حمایت کرتا ہے۔ شیل کے ساتھ تعمیر ایوارڈز کے لیے تعاون ہمارے لیے ایک اعزاز ہے۔میں نے آج جو کچھ دیکھا اور سناہے اس کے بارے میں اپنی مسرت کا اظہار کرنا چاہتی ہوں۔پاکستان میں کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی کے معیارات کوبلند کرنے کے لیے میں شیل کے قائدانہ کردار کو سراہتی ہوں اور اس بات پر زور دینے کے علاوہ دیگر نجی اداروں کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ وہ بھی اس مثالی نمونہ کی پیروی کریں۔‘‘

 


About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.