غیر قانونی اور اسمگل شدہ موبائل ڈیوائسوں کو بلاک کرنے کے لئے پی ٹی اے کے نئے قوانین

image
گزشتہ دو سالوں کے دوران تھری جی اور فور جی ٹیلی کام سروسز کے آغاز سے پاکستان میں سمارٹ ڈیوائسز تیزی سے فروغ پا رہی ہیں تاہم ہینڈ سیٹس پر ٹیکسوں اور درآمدی ڈیوٹی کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے ہینڈ سیٹس کی غیر قانونی طریقوں سے سمگلنگ عروج پر ہے جس کی وجہ سے سرکاری خزانہ کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لاکھوں غیر قانونی اور چوری شدہ موبائل ہینڈ سیٹس، ٹیبلٹس، سیم بیسڈ راؤٹرز، لیپ ٹاپس اور غلط آئی ایم ای آئیز کی حامل ریپلیکا ڈیوائسز ملک میں استعمال اور فروخت کی جا رہی ہیں، ان غیر رجسٹرڈ ہینڈ سیٹس کے غلط استعمال کی وجہ سے مجرمانہ اور جعل سازی کی سرگرمیوں کا موبائل نیٹ ورکس کے ذریعے سراغ نہیں لگایا جا سکتا ہے، نہ ہی انہیں مانیٹر کیا جا سکتا ہے اس لئے اس کی وجہ سے عوامی تحفظ کو شدید خطرہ درپیش ہے۔

اس معاملہ کے ادراک کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سمگلنگ کی حوصلہ شکنی اور موبائل ڈیوائسز کی چوری کی روکنے کے لئے جامع اقدامات پر عمل پیرا ہے۔ اس سلسلے میں ملک میں ان غیر قانونی اور جعلی ہینڈ سیٹس کو بلاک کیا جا رہا ہے۔ نیا نظام ’’ڈیوائس آئیڈنٹی فیکیشن، رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس)‘‘ کہلائے گا اور اس نظام کے تحت ہر ڈیوائس کا مخصوص آئی ایم ای آئی ہوگا۔ اس کے علاوہ اس میں شناخت میں مدد دینے، مانیٹرنگ کرنے اور ان ڈیوائسز کو ریگولیٹ کرنے کے لئے بھی طریقہ کار وضع ہوگا۔ غیر قانونی ڈیوائسز کے آئی ایم ای آئی سے سیلولر کمپنیوں اور دوسرے متعلقہ اداروں کو آگاہ کیا جائے گا۔

پاکستان کی ٹیلی کام ریگولیٹر ڈی آئی آر بی ایس کو سینٹرلائزڈ ایکوئپمنٹ آئیڈینٹیٹی رجسٹر‘‘ کے طور پر چلائے گی تاکہ گرے چینل کے ذریعے سمگل کی جانے والی موبائل ڈیوائسز کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔ اس نظام کے تحت مختلف فہرستیں بنائی جائیں گی اور تمام ہینڈ سیٹس کی قانونی حیثیت اور مستند ہونے کی درجہ بندی کی جائے گی۔ ہر مخصوص آئی ایم ای آئی کو اس کے رجسٹرڈ استعمال کنندہ کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے ساتھ جوڑا جائے گا جو کسی مخصوص سیلولر نیٹ ورک کے ساتھ باقاعدہ طور پر منسلک ہوگا۔

پی ٹی اے کے نئے قوانین کے مطابق کمپنیاں یا افراد جو ذاتی استعمال کے لئے ڈیوائسز درآمد یا حاصل کرتے ہیں، کو اپنی ڈیوائسز کو رجسٹرڈ کرنے کی ضرورت ہوگی اور تکنیکی معیارات پر پورا اترنے کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔ کوئی بھی آئی ایم ای آئی کی حامل ڈیوائس جو قانونی تقاضوں کو پورا نہ کرتی ہو، کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ اس طرح وہ ملک میں کسی بھی سیلولر نیٹ ورک کے ذریعے رجسٹر یا استعمال کرنے کے قابل نہیں ہوگی۔

ڈی آئی آر بی ایس موبائل نیٹ ورک آپریٹرز (ایم این اوز) کو باقاعدگی سے تازہ ترین بلیک لسٹس کی گئی، مستثنیٰ قرار دی گئی اور نوٹیفیکیشن لسٹیں فراہم کرے گا۔ موبائل نیٹ ورک آپریٹرز ان فہرستوں کے ذریعے موبائل ڈیوائسز کو بلاک یا ان بلاک کرنے کے لئے استعمال کریں گے اور جہاں ضروری ہوگا، وہاں صارفین کو اس بارے میں مطلع کریں گے۔
ایسی آئی ایم ای آئیز جو بلیک لسٹ میں شامل ہوں گی، کو موبائل کمیونیکیشن سروسز کی رسائی حاصل نہیں ہوگی تاہم مخصوص آئی ایم ای آئیز اور ان کو استعمال کرنے والے صارفین بشمول آپریٹر کی مخصوص مستثنیٰ لسٹ میں شامل صارفین آئی ایم ای آئیز بلیک لسٹ میں ہونے کے باوجود موبائل کمیونیکیشن سروسز حاصل کرتے رہیں گے۔ نوٹیفیکیشن لسٹ موبائل نیٹ ورک آپریٹرز کیلئے مخصوص ہوگی اور اس کو موبائل ڈیوائسز کے مخصوص معاملات کی نشاندہی کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ متعلقہ موبائل نیٹ ورک آپریٹرز ایسی ڈیوائسز سے رابطہ کر سکیں گے اور ان کے معاملات حل کرنے میں مدد دے سکیں گے۔ اگر ڈیوائسز کے معاملات ایک مخصوص عرصہ میں حل نہیں کئے جاتے تو آئی ایم آی آئی بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا۔

پی ٹی اے کی طرف سے بلیک لسٹ کی گئی کوئی بھی ڈیوائس گم، چوری اور ٹائپ اپرووڈ ڈیوائسز کے سوا قابل استعمال نہیں بنائی جائے گی
پی ٹی اے کی جانب سے بلیک لسٹ کی گئی کوئی بھی ڈیوائسز بحال نہیں کی جائے گی ماسوائے گم شدہ، چوری شدہ اور ٹائپ اپرووڈ ڈیوائسز کے جن کی ایس او پی کے تحت ڈی آئی آر بی ایس کی جانب سے تصدیق کی جائے گی۔ قوانین کے مطابق منظور شدہ ڈیوائسز جو پاکستان میں رومنگ پر ہیں، کو عارضی طور پر ملک میں چلانے کی اجازت ہوگی۔ موبائل نیٹ ورک آپریٹرز پی ٹی اے کی منظوری کے بغیر کسی بھی ٹرمینل ایکوئپمنٹ/ڈیوائس کی تنصیب کی اجازت نہیں ہوگی۔

پی ٹی اے ڈی آئی آر بی ایس کے لئے مطلوبہ ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر اور انفراسٹرکچر کی تنصیب کرے گی تاکہ موبائل فون تیار کرنے اور نیٹ ورک آپریٹرز کو پی ٹی اے کو رپورٹ کرنے کے قابل بنایا جا سکے اور چوری کی گئی ڈیوائسز سے نمٹنے کے لئے غیر قانونی ڈیوائس یا کاروبار کو روکا جا سکے۔ تاہم تمام موبائل نیٹ ورک آپریٹرز اپنے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر سسٹمز کو اپنے خرچے پر اپ گریڈ کریں گے تاکہ بلیک لسٹ میں ڈالی گئی موبائل ڈیوائسز کو بلاک کیا جا سکے اور اس کو نئے سسٹم کے قابل بنایا جا سکے۔
یہ جدید طریقہ حکومت کے محصولات میں اضافہ کرے گا اور پورے موبائل ایکو سسٹم کو فائدہ پہنچائے گا اور اس کے ذریعے اس امر کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ ڈیوائسز صرف قانونی طریقوں کے ذریعے ہی درآمد کی جا سکیں۔ اس کے علاوہ غیر قانونی، سمگل کی گئی اور چوری شدہ فونز کی فہرستیں تیار کی جا سکیں گی۔ پی ٹی اے ایسی تمام موبائل شاپس کو بند کرنے کا عزم رکھتا ہے جو ڈیوائسز پر آئی ایم ای آئیز کی تبدیلی/فلیشنگ میں ملوث ہیں۔ اسی طرح کے مانیٹرنگ سسٹمز بہت سے دوسرے ممالک میں بھی نافذ کئے گئے ہیں جس کے صارفین کے مفادات کے تحفظ کے حصول کیلئے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.