کراچی: قائم مقام امریکی قونصل جنرل جان وارنر نے 13 مارچ کو منعقد کیے گئے ''پیرالمپکس اسپورٹس ڈپلومیسی ایونٹ'' میں پیرا اسپورٹس پاکستان کے 70 کے قریب اسپیشل ایتھلیٹس کا استقبال کیا، ان کھلاڑیوں کے ہمراہ ان کے والدین اور انسٹرکٹر بھی تھے۔
اسپيشل کھلاڑیوں، قونصلیٹ کے افسروں اور اہل کاروں نے مختلف کھیلوں میں حصہ لیا
جن میں 7 رکني ٹيموں کے درميان فٹ بال کا مقابلہ، ویل چیئر ٹينس، بلائنڈ کرکٹ اور
ديگر مقابلے شامل تھے۔
يہ ايونٹ پيانگ چانگ کوريا ميں مارچ 9 سے 18 تک ہونے والے عالمي پيرا لمپکس 2018 کي
مناسبت سے منعقد کيا گيا۔
يہ پروگرام امريکي قونصلیٹ جنرل کے اسپورٹس ڈپلومیسی سیریز کا حصہ تھا جس کا مقصد
ایسے خصوصی افراد کی حوصلہ افزائی کرنا تھا جن کو معاشرے میں روايتي طور پر امتیازی
سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
قائم مقام قونصل جنرل جان وارنر کا کہنا تھا کہ ’’پيرالمپکس صرف کھيلوں کے مقابلے
نہيں بلکہ اس سے برتر ہيں۔ پيرالمپکس ميں صرف سب سے تيز ہونا يا سب سے زيادہ پوائنٹ
اسکور کرنا اہم نہيں بلکہ ٹيم کا حصہ ہونا اور اپني مہارت کا بھرپور استعمال اہم ہے۔
ان کھلاڑيوں نے جن صلاحيتوں کا مظاہرہ کيا وہ ہميں بحيثيت کھلاڑي ہي نہيں بحيثيت
انسان بھي بہت کچھ سکھاتا ہے۔ مجھے ان تمام شرکا پر فخر ہے اور آج يہ سب فاتح ہيں۔‘‘
پیرا اسپورٹس پاکستان کے صدر خالد رحمانی کا کہنا تھا کہ ’’ يہ اسپيشل ايتھليٹ اصل
ہيرو ہيں، ميرا ان سب کو مشورہ ہے کہ اپنا چہرہ ہميشہ اميد کے سورج کي طرف رکھيں
تاکہ ناکامي کے سائے ان سے پيچھے رہيں۔ ہم سب کے ليے زندگي ميں اصل معذوري برا رويہ
ہوتا ہے۔‘‘