پاکستان میں مرچوں کی پیداوار کے شعبے میں امریکی عوام کی جانب سے مسلسل تعاون جاری

image
عمر کوٹ: امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی امدادUSAID) ) کے صوبائی ڈائریکٹر برائے سندھ و بلوچستان جون اسمتھ سرین اور ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل رائیشکیشن نے عمر کوٹ میں ایرڈ زون ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(AZRI) کا دورہ کیا۔ اس انسٹی ٹیوٹ کا مقصد سندھ کے زرعی شعبے میں یوایس ایڈ کی معاونت میں اضافہ کرنا، آبی وسائل کے تحفظ کے نئے طریقے دریافت کرنا اور دیہی علاقوں کے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا شامل ہیں۔

یوایس ایڈ امریکا اور پاکستان کے شراکتی پروگرام ایگریکلچرل مارکیٹ ڈیولپمنٹ (AMD) پروگرام کے ذریعے پاکستان میں مرچوں اور دیگر فصلوں کے کاشت کاروں کی بہبود کے لیے کام کررہی ہے تاکہ ان شعبوں میں درپیش مشکلات کی شناخت کی جاسکے اور تکنیکی معاونت اور مالی امداد کے ذریعے انھیں دور کرکے مسابقت کی صلاحیت بڑھائی جائے۔

دورے کے ذریعے یو ایس ایڈ کی ٹیم کو موقع ملا کہ وہ مرچ کے کاشت کاروں اور پروسیسنگ سے وابستہ افراد سے مل سکیں اور یو ایس ایڈ کی مالی امداد کے ذریعے اس شعبے کے فروغ کے لیے دی جانے والی ٹینکنیکل ٹریننگ کا مشاہدہ کرسکیں۔ اسی طرح کی تکنیکی تربیت سندھ میں مرچوں کی پیداوار کے دیگر علاقوں کنری اور نوکوٹ میں بھی فراہم کی جارہی ہے۔ ایک روزہ دورے میں ٹیم نے مرچوں کے کاشت کاروں سے اس شعبے کو درپیش مسائل اور خدشات پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

تربیتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جان اسمتھ سرین نے کہا کہ ’’امریکی حکومت پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے جو کردار ادا کررہی ہے اس پر ہمیں فخر ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ مسلسل تکنیکی معاونت اور پاکستان کے تجارتی وفود سے روابط کے ذریعے ہم پاکستان کے مرچوں کے برآمدکنندگان کی مارکیٹوں تک رسائی بڑھانے میں کامیاب ہوسکیں گے۔

’’چلی گروورز ایسوسی ایشن‘‘ کے چیئرمین میاں محمد سلیم نے مرچوں کی پیداوار کے شعبے میں معاونت اور کاشت کاروں کو مسائل سے نمٹنے میں مدد دینے پر یو ایس ایڈ کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔

یوایس ایڈ کے امریکا اور پاکستان کے شراکتی پروگرام ایگریکلچرل مارکیٹ ڈیولپمنٹ (AMD) کا مقصد پاکستان کے زرعی اور مویشیوں کے شعبے کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ چار خصوصی اہداف یعنی گوشت، نقدآور سبزیوں، آم اور کینو کی مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بھرپور مسابقت کرسکے۔ اس پروگرام سے مقررہ اہداف کے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے، ان اشیا کا معیار اور قابل برآمد پیداوار کی مقدار بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔ کسانوں، پراسیس کمپنیوں، برآمد کنندگان اور عالمی مارکیٹ میں پاکستانی زرعی مصنوعات کے خریداروں کے روابط کو فروغ مل رہا ہے جس کے نتیجے میں آمدن میں اضافہ ہوا ہے اور پاکستانی عوام کے لیے ان شعبوں میں روزگار کے مواقع بڑھے ہیں۔

 


About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.