دی لیجنڈ آف مولا جٹ کا پہلا ٹریلر سامنے آگیا

image

اگر تو آپ فواد خان اور مائرہ خان کی پہلی فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' کے منتظر ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس کا پہلا ٹریلر جاری کردیا گیا جو کسی کو بھی مسحور کردینے کے لیے کافی ہے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اس فلم میں فواد اور ماہرہ کے ساتھ ساتھ حمزہ علی عباسی، حمائمہ ملک، شفقت چیمہ، گوہر رشید، فارس شفیع، نیئر اعجاز، صائمہ بلوچ اور علی عظمت سمیت دیگر نظر آئیں گے۔

مگر یہ فلم مولا جٹ (فواد خان) اور نوری نت (حمزہ علی عباسی) کے گرد گھومتی نظر آتی ہے اور یہ پہلی پاکستانی فلم بھی ثابت ہوگی جو پاکستان کے ساتھ ساتھ چین میں بھی بیک وقت ریلیز ہوگی۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

ٹریلر سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایکشن سے بھرپور فلم ثابت ہونے والی ہے اور یہ ماضی کی مولا جٹ کی کہانی سے کافی مختلف بھی محسوس ہوتی ہے۔

اسے پاکستانی تاریخ کی مہنگی ترین فلم بھی قرار دیا جارہا ہے اور ٹریلر دیکھ کر اس کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

پاکستانی فلم وار سے شہرت حاصل کرنے والے ڈائریکٹر بلال لاشاری اس پراجیکٹ پر کئی برسوں سے کام کررہے ہیں جس کی میں کیا گیا تھا۔

A post shared by (@bilal_lashari) on

یہ فلم اگلے سال عید الفطر کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

جیسا اوپر ذکر کیا جاچکا ہے کہ اس فلم کی تیاری پر کافی عرصے سے کام ہورہا تھا مگر کچھ عرصے پہلے 1979 کی مولا جٹ کے پروڈیوسر نے بلال لاشاری اور ان کی ٹیم پر کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔

مزیدپڑھیں : ’مولا جٹ-2‘ کی کاسٹ کو پروڈیوسر کی دھمکی

ڈان سے بات کرتے ہوئے فلم ’مولا جٹ‘ کے پروڈیوسر محمد سرور بھٹی نے بلال لاشاری اور معروف مصنف ناصر ادیب پر الزام لگایا کہ ان دونوں نے انہیں ’گمراہ‘ کیا، اور ساتھ میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی فلم ’مولا جٹ‘ کو دوبارہ بنانے کے رائٹس کبھی کسی کو فروخت کیے ہی نہیں گئے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اپنے نوٹس میں محمد سرور بھٹی نے فلم کی کاسٹ ماہرہ خان، فواد خان، حمزہ علی عباسی اور حمیمہ ملک کو خبردار کیا کہ ’وہ اس پروجیکٹ سے دور رہیں اور جلد سے جلد ایسی غیر قانونی طور ہر بننے والی فلم سے خود کو علیحدہ کرلیں‘۔


About the Author:

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.