میں کوئی نوکرانی نہیں بہو ہوں ۔۔ جانیئے ہر گھر میں ساس بہو میں ہونے والی چند چٹ پٹی اور دلچسپ باتیں

image
ساس بہو کا رشتہ سب سے زیادہ نازک بھی ہے اور سب سے زیادہ سنبھل کر رہنے والا بھی ہے کیونکہ آپ کی ساس آپ کے شوہر کی ماں اس کی جنت بھی ہے۔ لیکن ہمارے معاشرے میں ایک عام رواج پایا جاتا ہے کہ کوئی بھی خاتون اپنی ساس کی ظالم و جابر سمجھتی ہے اور اس کو اتنا منفی کردار بنا کر لوگوں کے سامنے پیش کرتی ہے کہ جیسے بہو خود دودھ کی طرح صاف اور ساس مرچ کی طرح تیز ہے۔ البتہ بہو اپنی سمجھداری سے نہ صرف گھر کو بخوبی چلاسکتی ہے بلکہ وہ اپنی ساس کے ساتھ دوستوں کی طرح بھی بخوشی رہ سکتی ہے۔ یہاں یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ تالیاں دونوں ہاتھوں سے بجتی ہیں کیونکہ ساس اچھی ہو اور بہو اچھی نہ ہو تو دونوں کی ایک ساتھ دوستی ہونا مشکل ترین کام ہوتا ہے۔ بہرحال آج hamariweb.com میں ہم آپ کو بتاتے ہیں غصے والی اور تیز لہجے والی ساسوں کو منانے اور ان کے ساتھ خوش رہنے کے کچھ ایسے طریقے جو گھروں میں پیار محبت کا ذریعہ بن سکتے ہیں:

٭ بات چیت: بہو چاہے اپنی بات میں لاکھ صحیح ہو لیکن اس کو چاہیئے کہ وہ ہمیشہ دھیمے لہجے میں اپنی ساس سے باتیں کرے، ہرگز اونچی آواز سے بات نہ کرے یہ اخلاقً درست نہیں ہے اور اگر آپ دھیما لہجہ اپنائیں گی تو یقیناً آپ کو اس سے فائدہ ہوگا۔

٭ جواب:

 ہر بات کا جواب دینا ضروری نہیں ہوتا اور یہ بالکل ضروری نہیں کہ آپ ان کی ہر بات کا جواب دیں بلکہ جب معاملات کچھ گرم ہوں یا کسی بات پر بحث ہو اور وہ کچھ زیادہ کہہ جائیں تو ضروری نہیں کہ آپ ان کو جواب دیں، کبھی کبھی خاموشی آپ کی بہترین ساتھی وہتی ہے۔

٭ سمجھیں:

ان کو سمجھنے کی کوشش کریں جیسے وہ چاہیں وہ آپ بھی ویسا ہی کریں، کچھ معاملے میں آپ ان کے نظریے سے بھی سوچیں کیونکہ بعض اوقات ان کی بات بالکل جائز ہوتی ہے، بس بولنے کا طریقہ آپ سے ذرا مختلف ہوتا ہے۔

٭ شوہر سے بات کریں:

اپنے شوہر سے اپنے معاملات کو شیئر کریں لیکن اس طرح کے ان کو یہ نہ لگے کہ آپ شکایت کر رہی ہیں اس سے آپ کا مسئلہ بھی حل ہوگا اور گھر میں سکون بھی ہوگا۔

٭ ساس کی پسند:

اپنی ساس کی پسندیدہ چیزوں کو اپنانے کی کوشش کریں کیونکہ وہ صرف آپ کے شوہر کی ماں نہیں بلکہ آپ کی بھی ماں کے برابر ہے ان کو اپنے دل اور دماغ میں اپنی ماں جیسی جگہ دیں تاکہ آپ اور وہ ایک گھر میں سکون سے رہ سکیں۔

٭ کام:

ساس اگر کوئی کام کہہ تو یہ کہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا کہ میں بہو ہوں نوکرانی نہیں، بلکہ درگزر کریں اور یہ سوچ کر کام کریں کہ آپ اپنی والدہ کا کام کر رہی ہیں

٭ عزت:

اپنی عزت کو ملحوظِ خاص رکھیں اور گھر والوں کی عزت کوبھی، اسی طرح آپ غصے والی ساس کو بھی کنٹرول کرسکتی ہیں اور گھر کو خوشی سے چلا بھی سکتی ہیں۔
About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.