جب بچے چیخ چیخ کر روتے ہیں تو مائیں ان سے زیادہ پریشان ہوتی ہیں کہ میرے بچے کو کیا ہوگیا۔ بعض اوقات بچے اپنی ماؤں سے بھی نہیں سنبھلتے ہیں۔ بالکل ایسا ہی پی آئی اے کی فلائٹ میں ہوا جب بہت دیر تک بچہ روتا رہا اور ماں کے بہلانے پر بھی چپ نہ ہوا تو پی آئی اے کی فلائٹ میں سینئر پرسر داؤد پوتہ صاحب نے بچے کو گود میں لے لیا اور خود ٹہلتے رہے۔ ٹہلتے ٹہلتے بچہ پرسکون نیند سوگیا۔
تصویر پچھلے سال کی ہے جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی۔ آج بھی ان کے اس انسانیت پسند جذبے کو خوب پسند کیا جا رہا ہے۔ اس عمل کی بدولت داؤدپوتہ صاحب کو اقوام متحدہ کی ویمن ایجنسی کی جانب سے انسانی ہمدردی و برابری کا اعزاز پیش کیا گیا تھا۔
وحید احمد داؤدپوتہ صاحب نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ:
''
2019 میں میرا جوان بیٹا میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا، جس کے بعد مجھے ہر بچے کا دکھ درد اور خیال کا احساس رہتا ہے۔ جب میری تصویر لی جا رہی تھی تو مجھے خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ وہ اتنی وائرل ہوگی۔
''