موت سے چند دن پہلے تک امیتابھ سے کیوں ڈر رہی تھیں، پروین بابی نے اپنی جائیداد کس کے نام کر دی تھی؟

image

بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ پروین بابی کا شمار عالمی میڈیا میں بھی ہوا کرتا تھا، لیکن ان کی زندگی میں آنے والے اتار چڑھاؤ نے سب کی توجہ حاصل کی۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

پروین بابی 1949 کو بھارتی شہر جوناگڑھ میں ایک متوسط مسلم گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں، پروین بابی اگرچہ چھوٹے علاقے سے تعلق رکھتی تھیں مگر پھر بھی احمد آباد کے کالج سے انگریزی ادب میں بے اے کر چکی تھیں۔

منفرد انداز، دلچسپ اداکاری اور اپنے چہرے کا تاثرات سے ناظرین کی توجہ کچھ اس طرح حاصل کرتیں کہ فلم چاہے فلاپ ہوتی مگر ان کی واہ واہ ضرور ہوتی۔

پروین بابی کے کرداوں میں آزاد خیالی، خود پر منحصر ہونے کا جنون نظر آتا تھا، جبکہ ان کی باڈی لینگوج بھی بتاتی تھی کہ پروین نئے زمانے کے طور طریقے اپنانا چاہتی ہے۔

ان کی شہرت اور کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اداکارہ کی تصویر ٹائمز میگزین میں سر ورق چھپی تھی، یہ بات ہے 1976 کی جب وہ اپنے عروج کو دیکھ رہی تھیں۔ پروین کی زندگی کے شروعات میں عروج سے پہلے کا دور تھا جب وہ متوسط گھرانے میں تھیں، لیکن پھر جب عروج آیا تو تب ہی خود اعتمادی اور خود پر منحصر ہونے کی عادت کو نہیں چھوڑا۔

یوں تو اداکارہ پروفیشنل لائف میں کامیاب ہوئیں مگر محبت کی دنیا میں ناکام ہی رہیں، پہلے اداکار ڈینی تھے پھر اداکار کبیر بیدی ان کی زندگی میں آئے لیکن دونوں ان سے وفا نہ کر سکے، جس نے انہیں شدید دکھ پہنچایا۔

پریتیش نندی کے کہنے پر پروین بابی نے ’دی ایلیسٹریٹڈ ویکلی آف انڈیا‘ میں ایک یادداشت لکھی تھی جس میں انھوں نے لکھا ’میرا کیریئر اس سے بہتر کبھی نہیں رہا۔ میں نمبر ون ریس میں ہوں۔ ممبئی میں ایسی کوئی فلم نہیں جس میں پروین بابی نہ ہو۔ لوگ میری اس کامیاب واپسی پر حیرت زدہ ہیں۔ لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ سب قسمت ہے۔ میں آپ کو بتانا چاہتی ہوں کہ اس میں قسمت کا کوئی دخل نہیں ہے یہ خون پسینہ، آنسو اور ایک ٹوٹا ہوا دل ہے۔ تاہم اس دوران مجھے یہ معلوم ہوا ہے کہ شوبز میں رہنا بھی ایک جدوجہد ہے، اس کے اپنے پریشر اور چیلنجز ہیں۔ میں اس میں اتنی دھنس چکی ہوں کہ اب مجھے اسے جھیلنا ہی پڑے گا۔‘

اور پھر ان کی زندگی میں عالیہ بھٹ کے والد مہیش بھٹ آئے، 1977 کے اختتام میں شروع ہونے والا یہ محبت کا سفر کچھ عجیب تھا۔ کیونکہ مہیش بھٹ ان دنوں فلاپ فلمساز تو تھے ہی ساتھ ہی پوجا بھٹ کے والد اور اہلیہ کے شوہر بھی تھے لیکن فیملی کو چھوڑ کر پروین بابی کے پاس دوڑے چلے آئے۔

لیکن شاید یہی وہ وقت تھا جب پروین کا سورج غروب ہونا شروع ہونا تھا، مہیش بھٹ کے ساتھ رہتے رہتے پروین ذہنی بیماری کا شکار ہو گئیں۔ فلم ارتھ جو کہ مہیش بھٹ کا شاہکار تھی، اس میں پروین اداکارہ تھیں۔ لیکن اس فلم کے بعد سے وہ اپنا ذہنی توازن بگڑنے لگا۔

مہیش بھٹ نے پروین کی اس بیماری کو پیرانائڈ شیزوفرینیا کا نام دیا تھا۔ اس بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد انہیں ایک شک یہ بھی تھا کہ ان کے قتل کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، جس میں سب سے بڑا ہاتھ امیتابھ بچن کا ہے۔ موت سے ایک سال پہلے جب انہوں نے شیکھر سمن کو انٹرویو دیا تو بتایا کہ مارلن برینڈو، ایلوس پرسلی، لارنس اولیور اور مائیکل جیکسن کے ہوتے ہوئے امیتابھ بچن کو اس صدی کا سٹار منتخب کیا جا رہا ہے اس سے بڑا لطیفہ اور کیا ہو سکتا ہے۔ یعنی وہ آخری وقت تک امیتابھ بچن کے خلاف تھیں۔

شوبز کا وہ ستارہ جس کے آگے پیچھے رونقیں ہوا کرتی تھیں آخری وقت میں سب نے اسے فراموش کر دیا تھا، اور پھر وہ دن آ ہی گیا جب مشہور اداکارہ 20 جنوری 2005 کو اپنے کمرے میں مردہ پائی گئیں۔ پروین بابی دمای بیماری کے ساتھ ساتھ ذیابطیس کے مرض میں بھی مبتلا ہو گئی تھیں، جبکہ موت کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ ان کے جسم کے کئی اعضاء نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

جبکہ یہ بات بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ پروین بابی نے اپنی جائیداد کا 20 فیصد حصہ اپنے انکل مراد خان کے نام کر دیا تھا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.