یہ دونوں ایک دوسرے سے نفرت کرتی ہیں؟ وہ وقت جب دپیکا نے سب کچھ چھوڑ کر پریانکا کے والد کی موت پر انہیں گلے لگا گیا، تصویر وائرل

image

سوشل میڈیا پر دلچسپ معلومات تو بہت ہیں لیکن کچھ شخصیات سے متعلق معلومات ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اداکارہ پریانکا چوپڑا اور دپیکا پڈوکون سے متعلق دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔

دپیکا پڈوکون اور پریانکا چوپڑا نے ایک ساتھ باجی راؤ مستانی میں جاندار اداکاری دکھائی ہے، لیکن ان کی اداکاری سے زیادہ ان کے درمیان موجود تعلقات نے سب کی توجہ حاصل کر لی تھی۔

اداکارہ دپیکا پڈوکون اور پریانکا چوپڑا کو بھارتی میڈیا کچھ اس طرح الجھایا ہے کہ ان دونوں کے درمیان بھی دوریاں ہوتی جا رہی تھیں۔ لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا جب ان دونوں کے درمیان موجود غلط فہمیوں کو انہی نے دور کر دیا۔

میڈیا نے دپیکا اور پریانکا کو ایک دوسرے کو ایک دوسرے کا مخالف لا کھڑا کیا تھا، حالانکہ دونوں ایک دوسرے کو بہترین طرح سے جانتی ہیں۔ ٹائم آف انڈیا کے مطابق اسپین میں ہونے والے آئیفا ایوارڈز میں دونوں اداکاراؤں کے درمیان دوریوں کو باقاعدہ میڈیا نے محسوس کیا تھا۔

اسی طرح بھارتی میڈیا نے ایک سوال کیا تھا جس کے جواب میں پریانکا کا کہنا تھا کہ مجھے لگا تھا کہ میں اور دپیکا بہترین دوست ہیں۔ اب ہم دونوں مخالف بن گئے؟ آپ کا نظریہ تبدیل ہوا ہے، ہم اب بھی ویسے ہی ہیں جیسے پہلے تھے۔

اگرچہ ان دونوں اداکاراؤں کے درمیان دوریاں بڑھیں لیکن اس سب میں پریانکا وہ وقت نہیں بھول پاتی ہیں جب دپیکا ان کے والد کی موت ان کے پاس آئیں، انہیں گلے لگایا اور ان کے آنسو پونچھے۔

دپیکا اور پریانکا کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی تھی، جس نے نہ صرف توجہ حاصل کی بلکہ صارفین کو جذباتی بھی کیا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.