قومی کرکٹ ٹیم میں کوئی ہاردک پانڈیا جیسا نہیں۔ جی ہاں یہ الفاظ ہیں سابق کپتان شاہد آفریدی کے ۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس آصف، شاداب خان،محمد نواز اور خوشدل شاہ جیسے کھلاڑی تو ہیں مگر یہ پانڈیا جیسے مستقل مزاج نہیں اور نہ ہی اس جیسے فنیشر ہیں۔
ہم سمجھتے تھے کہ آصف اور خوشدل ایسا کر پائیں گے جو ہاردک انڈیا کیلئے کرتے ہیں ، مستقل طور پر پرفارمنس دیتے ہیں ۔نواز اور شاداب بھی مستقل مزاجیہ دیکھانے میں ناکام رہے۔ اس وقت ہمیں 2 ایسے کھلاڑیوں کی ضرورت ہے جو مستل مزاج ہوں لیکن شاداب کی گیند بازی ہمارے لیے بہت ضروری ہے۔
کیونکہ جس دن شاداب باؤلنگ اچھی کرواتے ہیں اس دن پاکستان میچ جیت جاتا ہے۔ اور تو اور بقیہ میچز میں اب ہمیں عامر جمال کو کھلانا چاہیے تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ کس قسم کا کھلاڑی ہے۔ یہی نہیں جس طرح کی پیچز پر ہم اس وقت کھیل رہے ہیں اس میں 2 فاسٹ باؤلر او رایک آل راؤنڈر کی ضرورت ہے۔