جوان بیٹے کے جنازے کو کندھا دیا، تو ٹوٹ گئے تھے ۔۔ جانیے ان مشہور شخصیات کی اپنی اولاد کیلئے محبت اور فکر، جس نے سب کو جذباتی کر دیا

image

سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات کا اپنے بچوں سے محبت کا انداز سب کو بھا گیا ہے، کوئی اپنی اولاد کی بہتری کے لیے ہر قدم اٹھا سکتا ہے تو کوئی جنازہ تک پڑھا دیتا ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

عمر شریف:

مشہور کامیڈین عمر شریف نے اپنے دور میں بے انتہا تکالیف دیکھیں تاہم اپنی اولاد کی پرورش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔

لیکن اُس وقت وہ ٹوٹ کر رہ تھے جب ان کی جواں سال بیٹی انتقال کر گئی، بیٹی کی صحت کو لے کر باپ نے ہر ممکن کوشش کی مگر وہ اپنے لخت جگر کو بچا نہیں پائے۔

باپ بیٹی کے جنازے میں شریک تھا لیکن چہرے پر تکلیف اور گہری گہری سانسیں بتا رہی تھیں کہ وہ ٹوٹ چکے ہیں، تاہم ان کی آنکھوں میں بیٹی کے ساتھ بتائے لمحات تازہ تھے، جنہیں وہ آخری وقت تک نہیں بھلا پائے۔

مفتی منیب الرحمٰن:

مشہور عالم دین مفتی منیب الرحمٰن ویسے تو پاکستان بھر میں مقبول ہیں، تاہم ان کے اکلوتے بیٹے کی وفات نے ہر ایک کو افسردہ کر دیا تھا۔

یہ بات بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ مفتی منیب الرحمان کا ایک بیٹا بھی تھا، جن کا نام تھا ضیاء الرحمان۔ لیکن اس وقت مفتی منیب الرحمان کے لیے تکلیف دہ لمحہ تھا جب ان کا اکلوتا بیٹا ضیاء الرحمان 36 سال کی عمر میں کینسر میں مبتلا ہو کر جہان فانی سے کوچ کر گیا۔

جنرل عاصم منیر:

جنرل عاصم منیر بھی بطور والد اپنی اولاد سے بے انتہا محبت کرتے ہیں، سید گھرانے سے تعلق رکھنے والے جنرل عاصم منیر نے مدینہ منور سے قرآن مجید حفظ کیا ہے۔

دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ آرمی چیف کے عہدے کے لیے نامزد عاصم منیر نے اپنے بیٹے کو بھی قرآن مجید حفظ کرایا ہے۔

آصف علی زرداری:

اگرچہ آصف علی زرداری کو سیاست کی وجہ سے پہچان ملی ہے، تاہم بطور والد وہ اپنے بچوں کی خوب دیکھ بھال کرتے ہیں۔

جب بے نظیر کی شہادت ہوئی تو اس وقت بھی والد نے بچوں کی خوشی اور ان کی سکون کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے، یہاں تک کہ جب چھوٹی بیٹی آصفہ کو ڈرون کیمرہ لگا تھا، تو اس وقت بھی والد شدید پریشانی میں مبتلا ہوئے تھے، بیٹی سے ملنے کے لیے دل شدید بے چین تھا۔

جنرل ضیاء الحق:

جنرل ضیاء الحق اپنی بیٹی زین ضیاء سے بے انتہا محبت کرتے تھے، زین کی فرمائش پوری کرنے کے لیے والد کبھی ناں نہیں کرتے تھے۔

یہی وجہ تھی کہ ایک مرتبہ اسکول جانے سے پہلے والد نے بیٹی کی خواہش پر ہاتھی گھر کے لان میں منگوا لیا تھا، جسے بیٹی دیکھ کر بے حد خوش ہوئی تھی، دراصل یہ ہاتھی چڑیا گھر کے لیے لایا گیا تھا۔

عبدالقدیر خان:

ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنی بیٹیوں کے بارے میں بتاتے کہتے تھے کہ میں نے اس ملک کے لیے احسن اقدام کیا اور بدلے میں مجھے صلاح یہ ملا کہ میں اپنی بیٹیوں سے 4، 4 ماہ تک نہیں مل سکتا ہوں۔

ہمارے اوپر سیکیورٹی کا سخت پہرا ہوتا ہے۔ جبکہ کورٹ کے آرڈرز کے مطابق میں آزاد شہری ہوں، مگر پھر بھی میرے آگے پیچھے سیکیورٹی لگی ہے، اور لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.