جو کام 50 کمپنیاں نہیں کر سکیں وہ پاکستانی ڈرائیور نے کر دکھایا۔۔ سعودی عرب میں طیاروں کو ٹرک پر لادنے والی ویڈیو نے دنیا بھر میں دھوم مچا دی! دیکھیں

image

پاکستانی محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد روزگار کی تلاش میں بیرون ملک مقیم ہے، جہاں وہ مختلف حالات میں حلال رزق کما کر اپنے خاندان کی کفالت کر رہے ہیں۔

سعودی عرب میں بھی پاکستانیوں کی ایک بڑی کمیونٹی موجود ہے، جو مختلف شعبوں میں سرگرم عمل ہے۔ حال ہی میں ایک دلچسپ واقعہ سامنے آیا، جب تین پاکستانی ڈرائیورز کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔ ان ڈرائیورز نے بڑے بوئنگ طیاروں کو ٹرکوں پر لاد کر حیران کن طور پر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا۔

ویڈیو میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی سڑکوں پر سخت پولیس کی نگرانی میں یہ ڈرائیور ہوائی جہازوں کو منتقل کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ طیارے ناکارہ ہیں اور سعودی حکام نے انہیں ٹھکانے لگانے کے لیے منتقل کیا۔ اس منفرد پراجیکٹ کے لیے تقریباً 50 کمپنیوں سے رابطہ کیا گیا، لیکن کسی نے بھی اس چیلنج کو قبول نہیں کیا۔

ایسی صورت حال میں پاکستانی ڈرائیورز نے اپنی ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس غیرمعمولی پروجیکٹ کو نہ صرف قبول کیا بلکہ کامیابی کے ساتھ مکمل بھی کیا۔ اصل میں، یہ تین بوئنگ 777 طیارے سعودی عرب میں ہونے والے 'ریاض سیزن' کے چوتھے ایڈیشن کے لیے جدہ سے ریاض منتقل کیے جا رہے تھے۔

ان خصوصی ٹرکوں پر لادے گئے طیاروں نے ایک ہزار کلومیٹر کا سفر 12 دنوں میں طے کیا، اور یہ 6 ستمبر کو جدہ سے روانہ ہوئے۔ اس دوران مختلف مقامات پر لوگ اس نایاب منظر کو دیکھنے کے لیے جمع ہو گئے اور طیاروں کا بھرپور استقبال کیا۔

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ سوشل میڈیا پر یہ خبر درست ثابت ہوئی کہ یہ شاندار کارنامہ پاکستانی ڈرائیورز نے سرانجام دیا، جس کی وجہ سے سعودی حکام بھی ان کی ہمت کی تعریف کر رہے ہیں۔

متعدد ویڈیوز ٹک ٹاک اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہیں، جہاں سعودی شہری بھی پاکستانی ڈرائیورز کی محنت اور لگن کی سراہنا کر رہے ہیں۔ یہ واقعہ یہ ثابت کرتا ہے کہ محنت اور لگن سے کوئی بھی چیلنج ممکن ہے!


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.