جب اولاد کے ڈر سے ماں باپ کچھ کہنا چھوڑ دیں تو۔۔ سیاست کے لئے اداکاری چھوڑنے والی کنول نعمان مرحومہ ماں کو یاد کرتے ہوئے رو پڑیں

image

“میرا بیٹا اسپیشل ہے اس لئے میں کبھی کبھی تھک جاتی تھی ماں سے شئیر نہیں کر پاتی تھی اور جب ماں کسی بات پر ڈانٹتی تو میں کہتی تھی کہ آپ نہیں سمجھ سکتیں۔ میں بھی بیمار ہوتی ہوں لیکن آپ سے نہیں کہتی۔ پھر ماں نے دھیرے دھیرے کچھ کہنا چھوڑ دیا۔ میں کبھی ان کو سختی سے کہہ دیتی تھی کہ آپ کھانا کیوں نہیں کھاتیں۔ اب سوچ کر رونا آتا ہے کہ میں نے اپنی ماں کے ساتھ ایسے بات کیوں کی تھی۔ انھیں کتنا دکھ ہوا ہوگا۔“

یہ کہنا ہے ماضی کی مقبول اداکارہ اور ن لیگ کی سیاسی رہنما کنول نعمان کا جنھوں نھے حال ہی میں زبردست ود وصی شاہ کے شو میں شرکت کی۔ کنول اپنی نجی زندگی اور مرحومہ والدہ کے متعلق بات کرتے ہوئے روپڑیں۔

کنول کا کہنا تھا کہ جب اولاد کے ڈر سے ماں باپ کچھ کہنا چھوڑ دیں تو یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ اپنے اس رویے کی وجہ سے وہ آج بھی گلٹ کا شکار ہیں اور اپنی مرحومہ ماں سے معافی مانگتی ہیں۔

سیاسی زندگی کے حوالے سے کنول کا کہنا تھا کہ “میں نے اداکاری اس لیے چھوڑ دی کیونکہ میں نے سیاست شروع کر دی تھی اور میں نہیں چاہتی تھی کہ لوگ یہ کہیں کہ کنول سمجیدہ نہیں ہے، یہاں بھی اداکاری کر رہی ہے اور سیاست میں بھی اداکاری کر رہی ہے۔ میرے خاندان کا کوئی سیاسی پس منظر نہیں تھا، اس لیے جب میں نے سیاست میں قدم رکھا تو یہ ایک بالکل نیا میدان تھا جس میں مجھے بہت کچھ سیکھنا تھا۔ ایسے میں اداکاری اور سیاست دونوں ساتھ لے کر چلنا ممکن نہیں تھا۔

کنول نعمان نے انکشاف کیا کہ سیاست میں آنے کے باوجود انہیں ڈراموں کی آفرز ملتی رہیں۔ "کئی بار فون کالز آئیں اور پوچھا گیا کہ کیا آپ کی ڈیٹس دستیاب ہیں؟ جب میں نے ہاں کہا تو دوبارہ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ پہلے تو میں نے اسے اتفاق سمجھا، لیکن بعد میں پتا چلا کہ لوگوں کو میرے سیاسی کیریئر سے خوف ہوتا تھا۔"

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پروڈکشن ہاؤسز کے ذہن میں یہ تاثر بن گیا تھا کہ وہ وقت پر شوٹنگز کے لیے دستیاب نہیں ہوں گی کیونکہ ایک سیاستدان ہونے کی حیثیت سے ان کی توجہ جلسوں اور سیاسی سرگرمیوں پر مرکوز رہتی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.