کراچی میں ٹریفک چالان سے بچنے کیلیے کون سی گاڑی کِس رفتار پر چلانی چاہیے؟ اہم معلومات

image

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ کے مطابق شہر کی تمام اہم شاہراہوں پر اب رفتار کی باقاعدہ حد مقرر کر دی گئی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت موٹر سائیکل اور چھوٹی گاڑیوں کے لیے رفتار کی حد 60 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ ہیوی وہیکلز کے لیے 30 کلومیٹر رکھی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیڈ کی نگرانی کیلئے جدید کیمرے اور رفتار ناپنے کا نظام لگایا جا رہا ہے، تاکہ بغیر رکے اور رشوت کے بغیر شفاف کارروائی ممکن ہو سکے۔

پیر محمد شاہ نے بتایا کہ شہر میں ٹریفک مینجمنٹ سسٹم تیزی سے فعال کیا جا رہا ہے اور آئندہ سال سے پورا کراچی اس نظام کے تحت آئے گا۔ ان کے مطابق جنوری 2026 سے مزید 11 ہزار کیمرے لگانے کا عمل شروع ہوگا جو مرحلہ وار مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ای چالان سسٹم آنے کے بعد شہریوں میں قوانین کی پابندی بہتر ہوئی ہے اور حادثات میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

ان کے مطابق اس وقت تقریباً 40 فیصد شہر میں ٹریکس یعنی ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم فعال ہے، جسے 1717 کیمروں سے جوڑا گیا ہے۔ یہ نظام غلط سمت چلنے، ہیلمٹ نہ پہننے، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے، سگنل توڑنے اور اوور اسپیڈ جیسے جرائم پر ای چالان جاری کرتا ہے۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ شاہراہ فیصل سمیت مرکزی راستے اس سسٹم سے منسلک ہو چکے ہیں جبکہ مختلف اضلاع میں بھی کارروائیاں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی علاقوں جیسے سائٹ، لانڈھی اور کورنگی میں بھی جلد مکمل سسٹم لاگو ہوگا، اور 10 ہزار ہیوی گاڑیوں پر ٹریکرز نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ ان پر نگاہ رکھی جا سکے۔ ان کے مطابق ہیوی ٹریفک حادثات کی بڑی وجہ ہے اور اس لیے ان کی نگرانی ترجیح ہے۔

پیر محمد شاہ نے موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ لازمی پہننے کی ہدایت کی اور کہا کہ گاڑی مالکان سائیڈ مرر، فرنٹ اور بیک لائٹس صحیح رکھیں، اور نمبر پلیٹس نہ لگانے والے مالکان کے خلاف جلد کارروائی شروع ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 8 نومبر سے ایک ماہ تک ٹریفک آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی تاکہ شہری قوانین اور ٹریکس سسٹم کو سمجھ سکیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ سگنلز میں خرابیاں موجود ہیں، مگر انہیں ٹھیک کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سسٹم ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، اس لیے کمیاں ہو سکتی ہیں، مگر اگلے دو سے تین ماہ میں بہتری نظر آئے گی اور ٹریفک حادثات اور جام دونوں میں کمی ہو گی۔ انہوں نے زور دیا کہ قوانین پر سب کے لیے ایک جیسا عمل ہوگا، کوئی امیر یا غریب کی تخصیص نہیں، اور شہری اگر قوانین کی پابندی کریں تو جرمانوں سے بچ سکتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US