پنجاب حکومت نے اینٹی رائٹ ایکٹ میں اہم نئی ترمیم کی حتمی منظوری دے دی ہے۔
ترمیم کے مطابق پولیس اہلکار پر حملہ یا مزاحمت کرنے والوں کو اب 7 سال تک قید کی سزا دی جا سکے گی۔
ترمیمی بل کے تحت اگر کوئی شخص اجتماع یا احتجاج کے دوران پولیس اہلکار پر حملہ کرتا ہے تو اسے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ایک سال کی اضافی قید دی جا سکے گی۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس ترمیم کا مقصد ریاستی اداروں پر حملوں کی روک تھام اور عوامی نظم و نسق کو برقرار رکھنا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے اس ترمیم پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے، جبکہ محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ نئے قانون کا اطلاق تمام شہریوں پر یکساں ہوگا۔