فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے لیے لاکھوں انکم ٹیکس گوشواروں کے آڈٹ کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد غیر اعلانیہ آمدن، خفیہ آمدن یا غلط گوشوارے جمع کرانے والے ٹیکس دہندگان کے خلاف کارروائی کرنا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، 30 نومبر تک ٹیکس گوشواروں کی تعداد 70 لاکھ سے تجاوز کرسکتی ہے، اور چیئرمین ایف بی آر نے تقریباً 80 فیصد انکم ٹیکس گوشواروں کے آڈٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 7 سے 10 لاکھ گوشوارے اسکین کیے جائیں گے، جن میں تنخواہ دار افراد اور کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے گوشوارے شامل ہیں۔
آڈٹ کے دوران ایف بی آر گوشواروں میں غلط بیانی اور چھپائی گئی آمدن کی نشاندہی کرے گا۔ اس میں بڑے سرمایہ دار، سی ای اوز اور دیگر افسران کے گوشوارے بھی شامل ہوں گے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی گوشوارہ غلط ثابت ہوا تو بھاری جرمانے اور قانونی کارروائی ہوگی۔ خاص طور پر وہ ٹیکس دہندگان جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد کم ٹیکس ادا کریں گے، خصوصی نگرانی میں آئیں گے۔
رپورٹ کے مطابق، ایف بی آر سال 2025ء کے آڈٹ پلان کے تحت ٹیکس گوشواروں کا تجزیہ جدید ڈیٹا اینالیسز سسٹم اور مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے کرے گا، تاکہ چھپائی گئی آمدن اور غلط بیانی کی فوری شناخت ممکن ہو سکے۔