پاکستان کرکٹ بورڈ کے یقین دہانی کے باوجود 8 سری لنکن کھلاڑیوں نے پاکستان سے واپس اپنے ملک جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ کے صدر شامی ڈی سلوا نے کولمبو میں بتایا کہ یہ 8 کھلاڑی ٹرائی سیریز میں حصہ نہیں لیں گے۔ سلوا نے کہا کہ ان کی جگہ متبادل کھلاڑی پاکستان بھیجے جارہے ہیں۔ سلوا نے ان 8 کھلاڑیوں کے نام لینے سے گریز کیا لیکن کہا کہ بہت جلد کرکٹ بورڈ کی طرف سے ایک بیان جاری کر دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 کھلاڑیوں میں سینئر کھلاڑی شامل ہیں اور سری لنکا کی جو ٹیم اس وقت پاکستان میں ہے ان کی مینجمنٹ نے کھلاڑیوں پہ چھوڑا تھا کہ وہ مزید پاکستان میں کھیلنا چاہتے ہیں یا نہیں اور میٹنگ میں 8 کھلاڑیوں نے واپس جانے کی خواہش ظاہر کر دی۔
کھلاڑیوں نے یہ فیصلہ منگل کے دن اسلام آباد میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کے بعد کیا حالانکہ سری لنکا کے ہائی کمشنر نے آج ہی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے ملاقات کی تھی اور ان کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ سری لنکا ٹیم کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ مارچ 2009 میں دہشت گردوں نے سری لنکن ٹیم بس پر حملہ کیا تھا جس کے بعد تقریباً 10 سال کوئی بڑی ٹیم پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے نہیں آئی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اب تک اس ڈیولپمنٹ پر کوئی ری ایکشن نہیں دیا ہے۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اپنے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ ان کے کچھ کھلاڑی پاکستان سے واپس جانا چاہ رہے ہیں۔
سری لنکا کرکٹ بورڈ کا بیان جو پاکستان کرکٹ بورڈ نے جاری کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ آج ہی سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے کچھ ممبران نے ٹیم میچ میں سے واپس جانے کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ وہ کل کے ہونے والے دہشت گرد واقعات کے بعد سکون محسوس نہیں کررہے۔
سری لنکن بورڈ کے بیان کے مطابق انہوں نے فی الوقت سارے پلیئرز سپورٹ اسٹاف اور ٹیم مینجمنٹ کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ اور پاکستان حکومت کے ساتھ مل کر بہت باریکی سے ہر چیز کا جائزہ لے رہی ہے اور پاکستان میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم اپنا دورہ مکمل کرے گی۔
لیکن ساتھ ہی ساتھ سری لنکن بورڈ نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی کھلاڑی یا آفیشل واپس جانا چاہتا ہے تو ان کا متبادل پاکستان بھیجا جائے گا اور ٹور کو کمپلیٹ کیا جائے گا۔
سری لنکن کرکٹ ٹیم اس وقت راولپنڈی میں تین میچ کی ون ڈے سیریز کھیل رہی ہے پاکستان سے اور اس کے بعد 17 نومبر سے 29 نومبر ٹرائینگولر سیریز میں کھیلے گی پاکستان اور زمبابوے سے پنڈی اور لاہور میں۔
کچھ ذرائع بتا رہے ہیں کہ اس وقت بھی پاکستان کرکٹ بورڈ سری لنکن ہائی کمشنر اور سری لنکن کرکٹ بورڈ کوشش کر رہی ہے کہ ان پلیئرز کو راضی کیا جائے کہ وہ وطن واپس نہ جائے۔
تین سال پہلے بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے راولپنڈی میں وائٹ بال سیریز کھیلے بغیر سیکیورٹی تھریٹ ملنے پر گھر واپس چلی گئی تھی۔