کراچی کے ساحل منوڑہ پر پیش آنے والا افسوسناک واقعہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے طلباء کے لیے سوگ کی فضا چھوڑ گیا۔ تفریح کے لیے کیا گیا ایک عام سا دن لمحوں میں المیے میں بدل گیا جب تین نوجوان میڈیکل طلباء سمندر کی بے رحم لہروں کی نذر ہو گئے۔
ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے فائنل ایئر بیچ D-26 کے پندرہ طلباء نے اپنی اختتامی تقریبات کے سلسلے میں دوستوں کے ہمراہ منوڑہ ہمالیہ بیچ جانے کا منصوبہ بنایا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یہ ایک نجی پکنک تھی جس کی یونیورسٹی کو باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ طلباء خوشگوار موڈ میں ساحل پہنچے، مگر چند لمحوں بعد منظر بدل گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق چھ طلباء سمندر میں نہاتے ہوئے اچانک گہرے پانی کی زد میں آگئے۔ چیخ و پکار سن کر ساحل پر موجود لوگ اور ریسکیو اہلکار فوراً حرکت میں آئے۔ فوری کارروائی کے نتیجے میں تین طلباء رضوان، ربیع اور عبدالمجید کو بے ہوشی کی حالت میں نکالا گیا اور سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا۔ ان میں عبدالمجید کی حالت تاحال تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
تاہم تین طلباء زندگی کی جنگ ہار گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں سید اشہد فاطمی، اشارب منیر اور احمد کاشف شامل ہیں، جو اپنے والدین کا سہارا اور مستقبل کے معالج بننے کا خواب دل میں لیے بیٹھے تھے۔ ان کی موت نے نہ صرف ساتھی طلباء کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا بلکہ یونیورسٹی بھر میں سوگ کی کیفیت طاری کر دی۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یہ ایک نجی تفریحی دورہ تھا، جس کے بارے میں یونیورسٹی کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ ہم اپنے طلباء کی ناگہانی موت پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔"
جاں بحق طلباء کی میتیں ضابطے کی کارروائی کے بعد ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئیں، جبکہ سول اسپتال میں زخمی طلباء کا علاج جاری ہے۔ منوڑہ کے ساحل پر پیش آنے والا یہ واقعہ ایک بار پھر یاد دلا گیا کہ سمندر کی خوبصورتی کے ساتھ اس کی خطرناکی بھی ہمیشہ موجود رہتی ہے۔
اس دلخراش حادثے نے پورے تعلیمی حلقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور سوشل میڈیا پر طلباء کے لیے اظہار تعزیت اور دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔