1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جارجیا: سابق فوجی نے پانچ افراد کو گولی مار کر ہلا ک کر دیا

20 جنوری 2023

جارجیا کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ ساگاریجو قصبے میں ایک سابق فوجی نے اندھا دھند فائرنگ کرکے پانچ افراد کو ہلاک کر دیا۔ افغانستان میں فوجی خدمات دینے والے اس سابق فوجی نے خود کو بھی گولی مار لی۔

https://p.dw.com/p/4MTYu
Georgien | Polizeiabsperrung in Tiflis
تصویر: Davit Kachkachishvili/AA/picture alliance

جارجیا کے وزیر داخلہ وختانگ گومیلوری نے بتایا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ ملکی دارالحکومت تبلسی سے تقریباً 50 کلومیٹر دور ساگاریجو قصبے میں گزشتہ رات کو پیش آیا۔ اس قصبے کی آبادی تقریباً 10000افراد پر مشتمل ہے۔

وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بندوق بردار نے ایک اپارٹمنٹ کی بالکونی میں کھڑے ہو کر فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ میں عمارت کے احاطے میں موجود چار افراد ہلاک ہوگئے جب کہ اس حادثے کی اطلاع پر وہاں پہنچنے والا ایک پولیس افسر بھی بندوق بردار کی گولیوں کی نشانہ بن گیا۔

اس واقعے میں پانچ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس واقعے کے بارے میں ہمیں کیا معلوم ہے؟

وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ جب پولیس کی نفری جائے واقعہ پر پہنچی تو بندوق بردار نے خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کرلیا۔

وزیر داخلہ وختانگ گومیلوری نے مقامی میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے کہا کہ بندوق بردار ایک سابق فوجی تھا۔ اس نے سن 2006 سے سن 2021 کے درمیان فوجی خدمات انجام دی تھیں اور وہ طالبان کے خلاف جنگ کے دوران افغانستان میں بھی تعینات رہا تھا۔

وزارت داخلہ کے مطابق اس شخص کی پیدائش سن 1974میں ہوئی تھی۔

جارجیا: روس میں شمولیت کے لیے جنوبی اوسیتیا نے ریفرنڈم کرانے کا اعلان کر دیا

جارجیا کی ون ٹی وی کے مطابق گومیلوری نے بتایا کہ پولیس کو حملہ آورکی لاش خون میں لت پت ملی اور اس کے پاس ایک ہتھیار بھی پڑا ہوا تھا۔ اس کے سر میں زخم تھے۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ فائرنگ کرکے لوگوں کو ہلاک کرنے کے پس پشت اس شخص کا مقصد کیا تھا
وزیر داخلہ نے بتایا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ فائرنگ کرکے لوگوں کو ہلاک کرنے کے پس پشت اس شخص کا مقصد کیا تھاتصویر: Kadija Fernandes/AFP

وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں بتایا، "جب اضافی پولیس ٹیمیں اور وزارت داخلہ کی ایک اسپیشل یونٹ جائے وقوعہ پر پہنچی تو ملزم نے مبینہ طور پر اپنے ہتھیار سے خودکشی کرلی۔"

جارجیا کے اپوزیشن لیڈر پارلیمانی انتخابات میں کامیاب

گومیلوری نے مزید بتایا کہ زخمیوں کی حالت نازک ہے اور ان کا علاج چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی تفتیش کا حکم دے دیا گیا ہے اور حملہ آور کے خلاف قتل اور غیر قانونی طورپر ہتھیار رکھنے کے الزامات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ فائرنگ کرکے لوگوں کو ہلاک کرنے کے پس پشت اس شخص کا مقصد کیا تھا؟

پر تشدد مظاہرے: جارجیا میں ایمرجنسی نافذ، نیشنل گارڈز طلب

خیال رہے کہ اکتوبر میں جارجیا کے بحر اسود کے بندرگاہی شہر باتومی میں ایک شخص نے ایک ریستوراں میں فائرنگ کرکے ایک ترک شہری کو ہلاک اور تین دیگر افراد کو زخمی کردیا تھا۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید