وزیراعظم کا فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا بڑا فیصلہ


اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا بڑا فیصلہ کیا ہے، اس کا اعلان انہوں نے اپنی زیر صدارت منعقدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

بجٹ 2023-24 ! 170 ارب کے اضافی ٹیکسز برقرار رہیں گے، 470 ارب کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز

میاں شہباز شریف نے فکسڈ ٹیکس رجیم کیلئے کمیٹی تشکیل دینے،سفارشات پیش کرنے اور بجٹ میں آئی ٹی کے شعبے کے لیے بڑے پیکج کی تیاری کی بھی ہدایت کی۔

اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آئی ٹی کے شعبے میں نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو خصوصی مراعات دینے کی  منظوری دی گئی اورجدید ٹیکنالوجی و آئی ٹی کے ذریعے کاروبار اور تجارت کے فروغ پر رعایت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں نوجوانوں کی آئی ٹی کے شعبے میں اپنا کاروبار شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا، نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے پروگرام میں بڑی توسیع کے خصوصی پروگرام کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے خصوصی ٹریننگ آئی ٹی زونز بنانے کے بڑے فیصلے کی بھی منظوری دے دی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت بجٹ میں نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں پیشہ ورانہ تربیت پر خطیر رقم خرچ کرے گی۔

بجٹ خسارہ ایک ٹریلین روپے ہو جانے کا اندیشہ

انہوں نے کہا اس وقت ملک میں 45 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کی جارہی ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں ایک لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپس فراہم کرے گی،اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے تحت آئی ٹی کمپنیوں کو ٹیکس مراعات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

وزیراعظم نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آئی ٹی سے متعلقہ سفارشات کو شامل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ
بجٹ سفارشات کی منظوری سے لاکھوں کی تعداد میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے آئی ٹی شعبے کو آئندہ سال تک اپنی برآمدات کو 4.5 ارب ڈالرز تک بڑھانے کا ہدف بھی دے دیا۔

غریب اور متوسط طبقے کے لیے بجٹ میں بڑے اقدامات کا فیصلہ

وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں آئی ٹی شعبے کی آمدن کا 35 فیصد اپنی استعداد بڑھانے کیلئے رکھنے کی سہولت میں 3 سال کی توسیع دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔


متعلقہ خبریں