’دل دل پاکستان‘ گانے پر انڈین اداکار آیوشمان کھرانہ کی سوشل میڈیا ٹرولنگ: ’یہ کریئر تباہ کرنے والی پرفارمنس تھی‘

آیوشمان کھرانہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنآیوشمان کھرانہ کو نیشنل ایوارڈز کے ساتھ چار بار فلم فیئر ایوارڈز بھی مل چکے ہیں

انڈین اداکار اور گلوکار آیوشمان کھرانہ جو اپنے عام آدمی کے کردار اور روز مرّہ کے مسائل اٹھانے کے لیے جانے جاتے ہیں وہ ان دنوں ٹرولنگ کا شکار ہیں۔

ہر چند کہ انھوں نے 22 جنوری کو رام مندر کی تاریخی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے اترپردیش کے شہر ایودھیا کا سفر کیا اور مندر میں بھگوان رام کا درشن کیا لیکن انھیں سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

اور یہ ٹرولنگ گذشتہ تین دنوں سے جاری ہے یہاں تک کہ آیوشمان کھرانہ کی پی آر ٹیم کو سامنے آ کر اس بابت وضاحت دینی پڑی ہے۔

سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ ’دل دل پاکستان، جان جان پاکستان‘ گیت گاتے ہوئے نظر آتے ہیں جبکہ بیک گراؤنڈ میں پاکستان کا قومی پرچم دکھائی دے رہا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر یہ کہہ رہے ہیں کہ بالی وڈ والے پیسے کے لیے کچھ بھی کر سکتے وہ کسی بھی حد تک ’گر سکتے‘ ہیں۔ ویدانت نامی صارف نے جنوبی ہند کے سٹار رام چرن کی ویڈیو ڈال کر لکھا ہے کہ ٹالی وڈ بالی وڈ سے بہتر ہے۔

ٹویٹ

،تصویر کا ذریعہX

جبکہ کچھ لوگ ان کے حق میں بھی ٹویٹ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ وکاس نامی ایک صارف نے ایک پوسٹر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ہمیں محبت سے نفرت کو شکست دینی ہے۔‘

اداکار آیوشمان کھرانہ کہ اس پوسٹر کے ساتھ لکھا ہے کہ ’حال ہی میں آیوشمان کھرانہ کا ایک پرانا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے پنجابی زبان میں تمام ایشین ممالک کو خوبصورتی کے ساتھ خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اس میں دل دل پاکستان نغمے کو بھی آواز دی ہے۔ بدقسمتی سے کچھ افراد اس ویڈیو کو پھیلا رہے ہیں اور انھیں بلا وجہ ٹرول کر رہے ہیں۔ یہ دیکھ کر دکھ ہو رہا ہے کہ بعض خیالات کے بارے میں کچھ لوگ کتنے منفی ہوتے ہیں۔‘

ٹوئٹر

،تصویر کا ذریعہX

،تصویر کا کیپشنوکاس نامی صارف کے ٹویٹ کے ساتھ پیش کردہ پوسٹر جو آیوشمان کے فین کلب کی جانب سے ڈالا گيا اور اسے بہت سے لوگوں نے پوسٹ کیا ہے

جبکہ ہرش تنیجا نامی صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’آیوشمان کھرانہ شرم کرو۔ یہی وجہ ہے کہ میں ان زیادہ تر بالی وڈیوں پر بھروسہ نہیں کرتا ہوں۔‘

اسی طرح انکوگنیٹو نامی ایک صارف نے آیوش مان کھرانہ کی 26 جنوری یوم جمہوریہ کی ایک ویڈیو پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ’آیوشمان کھرانہ میاں، اب کتنا بھی پی آر کروا لو، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ آپ تاپسی پنوں کا مرادنہ روپ ہی بن کر رہو گے۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 1

در اصل بالی وڈ اداکارہ تاپسی پنوں کو بھی ان کے خیالات کی وجہ سے آئے دن ٹرولنگ کا سامنا رہتا ہے۔ انھوں نے اس کے علاوہ اور بھی ٹویٹس کیے ہیں جن میں لکھا ہے کہ ’پہلے تو صرف اس کی شکل گندی تھی دھیرے دھیرے پتا چل گيا کہ یہ آدمی ہی گندا ہے۔‘

عمیر ساندھو نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’اب بیچارے کی انڈیا میں خیر نہیں۔‘

ایک صارف نے تو اسے ان کی کریئر تباہ کرنے والی پرفارمنس قرار دیا۔

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 2
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 2

آیوشمان نے گانا کب کو کہاں گایا؟

انڈین میڈیا کے مطابق آیوشمان کھرانہ کی پی آر ٹیم نے کہا ہے کہ یہ ویڈیو ایک کانسرٹ کا حصہ ہے جو سنہ 2017 میں دبئی میں منعقد ہوا تھا۔

انڈین میڈیا دی للن ٹاپ کے مطابق سٹیج پر ان کے ساتھ جو دوسرے گلوکار ہیں وہ ان کے بھائی اپارشکتی کھرانہ ہیں۔ جبکہ بہت سے صارفین نے انھیں علی ظفر اور عاطف اسلم تک کہا ہے۔

اس کنسرٹ کے پورے ویڈیو کو سیلفی ٹی وی نامی ایک یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گيا تھا جس میں وہ دبئی میں مختلف علاقوں سے آنے والے لوگوں کے لیے گیت گاتے ہیں۔ ان کے گیتوں میں پنجابی، بنگالی اور جنوبی ہند سے آنے والے لوگوں کے لیے بھی گيت تھے۔

انھوں نے ’دل دل پاکستان‘ کے بعد شاہ رخ خان کی فلم ’چک دے انڈیا‘ کا تھیم سانگ بھی گایا۔

اس پوری پرفارمنس کے درمیان وہ اپنی معروف فلم ’وکی ڈونر‘ کا گیت ’پانی دا رنگ‘ بھی گاتے نظر آتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر صرف ان کا ’دل دل پاکستان‘ گیت کا حصہ کاٹ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

آیوشمان کھرانہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنآیوشمان کھرانہ نے ایک فلم میں مرد گائناکلوجسٹ کا کردار ادا کیا ہے

مبصرین کا کہنا ہے کہ آج کا ماحول ایسا ہو گيا ہے کہ پاکستان کے حق میں کچھ بھی اچھا بولنے والا غدار کہلائے گا۔ سینیئر فلم ناقد رام چندرن سری نواسن نے فلم غدر پارٹ ٹو کے حوالے سے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پہلے کہا تھا کہ ’آج اپنی فلم میں ’پاکستان زندہ باد‘ کہنے والا یقیناً ملک دشمن کہلائے گا، خاص طور پر اگر کوئی ڈائیلاگ سیاق و سباق سے ہٹ کر دیکھا جائے۔'

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں سنیما سٹڈیز کی پروفیسر ایرا بھاسکر کا خیال ہے کہ پرانی فلم غدر کی طرح ’آج اگر فلم میں ’پاکستان زندہ باد‘ کا ڈائیلاگ ہے تو اسے ملک دشمن کہا جائے گا لیکن یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ آپ نے فلم کیسے بنائی ہے۔

’فلم پٹھان کو لے لیجیے جہاں ہیروئن کا تعلق آئی ایس آئی اور پاکستان سے ہے اور وہ تشدد کے خلاف ہے۔ یہ فلم ہٹ ہو گئی۔ پیغام دینے کے لیے کئی طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ غدر میں جو ڈائیلاگ ہیں، آج ٹرول کرنے والے انھیں قبول نہیں کریں گے۔‘

ڈریم گرل کا پوسٹر

،تصویر کا ذریعہSPICE PR

،تصویر کا کیپشنڈریم گرل کا پوسٹر

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق آیوشمان کھرانہ نے پاکستانی اداکار اور گلوکار علی ظفر کے ساتھ انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہم آہنگی کے لیے اس شو میں حصہ لیا تھا اور پاکستانی گیت ’دل دل پاکستان‘ گایا تھا۔ یہ ملی نغمہ پاکستان کا مقبول ترین نغمہ ہے جسے لگ بھگ قومی ترانے کی سی حیثیت حاصل ہے۔

آیوشمان کھرانہ کو ان کی اداکاری کے لیے نیشنل ایوارڈ کے ساتھ چار بار فلم فیئر ایوارڈز بھی مل چکے ہیں اور وہ ہلکی پھلکی فلموں میں بہت پسند کیے جاتے ہیں۔

سنہ 2012 میں آنے والی ان کی پہلی فلم ’وکی ڈونر‘ کافی ہٹ رہی تھی جس کے بعد ’بیوقوفیاں‘، دم لگاکے ہیشا، بریلی کی برفی، بدھائی ہو اور ڈریم گرل وغیرہ بہت پسند کی گئی۔

انھوں نے اپنی زیادہ تر فلموں کے لیے خود ہی گیت گائے ہیں۔