’فائٹر‘ کی ناکامی پر ڈائریکٹر کے جواز پر ٹرولنگ: ’انڈینز کے لیے ہوائی سفر عجوبہ نہیں، یہ ہمیں غریب سمجھتے ہیں‘

فائٹر

،تصویر کا ذریعہX/@VIACOM18STUDIOS

بالی وڈ میں کبھی عالیہ بھٹ کو ان کے آئی کیو کے لیے تو کبھی کنگنا رناوت کو ان کی باتوں کے لیے ٹرول کیا جاتا رہا ہے لیکن شاید یہ پہلا موقع ہے جب کسی فلم ڈائریکٹر کو ٹرول کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے ان کی فلم ’فائٹر‘ کے نام کے ساتھ ’90 فیصد انڈینز‘ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔

دراصل بات یہ ہے کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی رتک روشن، انیل کپور، اور دیپیکا پاڈوکون کی فلم ’فائٹر‘ باکس آفس پر امید کے مطابق کمانے میں ناکام رہی۔

جب فلم کی ناکامی کے بارے میں ہدایت کار سدھارتھ آنند سے بات کی گئی تو انھوں نے اپنی سمجھ کے مطابق ایک ایسا جواب دیا جس کے لیے انھیں ٹرول کیا جا رہا ہے اور لوگ اس بارے میں مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔

ہر چند کہ فلم ’فائٹر‘ نے پہلے دن 22.5 کروڑ روپے کے کاروبار سے اچھی شروعات کی تھی لیکن وہ بڑی سٹار کاسٹ ہونے کے باوجود انڈیا میں پورے آٹھ دنوں میں ڈیڑھ سو کروڑ کا بھی بزنس نہیں کر سکی اور اس میں پہلے دن کے بعد مسلسل گراوٹ نظر آ رہی ہے تو اس کی ناکامی سے متعلق سوال تو اٹھنے ہی ہیں۔

فلم کی ناقص کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے فلم کے ہدایتکار سدھارتھ آنند نے ایک حالیہ انٹرویو میں فلم کی پیچیدہ تفصیلات پر روشنی ڈالی اور کہا باکس آفس پر اس فلم کی کارکردگی کو اس حقیقت کے پیش نظر دیکھا جانا چاہیے کہ فائٹر کا تصور ہندوستانی عوام کے لیے اجنبی تھا۔

سدھارتھ

،تصویر کا ذریعہ@theskindoctor13/X

،تصویر کا کیپشنسدھارتھ آنند

انھوں نے گلاٹا پلس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے ملک کی آبادی کی ایک بہت بڑی تعداد، میں کہوں گا کہ 90 فیصد ایسی ہے جس نے کبھی ہوائی جہاز کا سفر نہیں کیا یا جو ایئر پورٹ پر بھی نہیں گئے ہیں تو ان سے آپ کیسے توقع کرتے ہیں کہ ہوا میں کیا ہو رہا ہے وہ اس سے خود کو ہم آہنگ کریں۔‘

ان کے تجزیے کے مطابق ہوا بازی سے لاعلمی کی وجہ سے ان کی فلم ناظرین سے ربط بنانے میں ناکام رہی۔ یعنی وہ (فلم بین) فضا میں ہونے والی ڈاگ فائٹ کو سمجھنے سے قاصر رہے۔

ان کی اس بات پر سوشل میڈیا صارفین بے چین نظر آئے اور سدھارتھ آنند انٹرنیٹ ٹرولز کا مرغوب چارہ بن گئے اور صارفین نے انھیں سنجیدگی سے لے لیا!

’اب انڈینز کے لیے ہوائی سفر عجوبہ نہیں، یہ ہمیں غریب سمجھتے ہیں‘

بہت سے صارفین نے ان کے انٹرویو کے کلپ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’اب انڈین شہریوں کے لیے ہوائی سفر کوئی عجوبہ نہیں ہے۔ کیا یہ ہم سب کو غریب سمجھتے ہیں۔‘

جبکہ ایک دوسرے صارف نے تبصرہ کیا کہ ان کی فلم کی ناکامی کی توجیہ درست نہیں ہے البتہ اتنا سچ ہے کہ 90 فیصد انڈین نے ابھی تک ہوائی جہاز سے سفر نہیں کیا ہے۔ یہاں بات امیری یا غریبی کی نہیں ہے۔'

بہت سے صارفین نے لکھا کہ انھوں نے انڈینز اور ہندوؤں کا مذاق اڑایا ہے کیونکہ بالی وڈ ایسا کرتا رہتا ہے۔

جبکہ زیادہ تر صارفین نے ان کی دلیل کی بنیاد پر ایسی ایسی نادر دلیلیں پیش کی ہیں کہ اگر سدھارتھ آنند اسے دیکھ لیکن تو وہ خود اپنی بات پر دوبارہ غور کرنے کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔

’دی سکن ڈاکٹر 13‘ نامی صارف نے لکھا کہ ’فائٹر فلم کے ہدایت کار کا کہنا ہے کہ ان کی فلم اچھی کارکردگی نہ دکھا پائی کیونکہ 90 فیصد انڈینز کا ایئرپورٹ یا ہوائی سفر کا تجربہ نہیں اس لیے وہ خود کو اس سے نہ جوڑ سکے۔ اوپن ہائیمر نے اچھی کارکردگی کی کیونکہ 90 فیصد انڈینز نکیولیئر فزکس میں ہیں، ایک تھا ٹائيگر اس لیے کامیاب رہی کہ 90 فیصد انڈینز را (انڈین انٹلیجنس ایجنسی) کے ایجنٹس ہیں۔ جوراسک پارک اس لیے کامیاب رہی کہ 90 فیصد انڈینز ڈائنوسار پالتے ہیں، اوتار اس لیے کامیاب رہی کہ 90 فیصد انڈینز خود کو نیلا پینٹ کرکے پانی کے نیچے رہتے ہیں۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 1

ان کے جواب پر موپیا نامی صارف نے لکھا کہ ’ایونجرز: اینڈ گیم اس لیے کامیاب رہی کہ 90 فیصد انڈین خود کو سوپر ہیروز کے روپ میں تصور کرتے ہیں۔‘

بالا نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’سدھارتھ آنند کہتے ہیں کہ ان کی فلم اس لیے نہیں چلی کہ 90 فیصد انڈینز کا ایئرپورٹ یا ہوائی سفر کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔ اسی طرح انوراگ کشیپ نے پہلے کہا تھا کہ انڈینزغریب ہیں اس لیے ہماری فلمیں نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ بالی وڈ کا خیال ہے کہ ناظرین احمق ہیں جو ان کی خراب نقل والی فلمیں دیکھیں گے۔‘

مورون ہیومر نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’اپنی ناکامیوں کا بوجھ فلم بینوں کی ذہانت پر ڈالنا بند کریں۔ اگر آپ اتنے ذہین اور سامعین اتنے احمق ہیں تو کیا آپ کو پروجیکٹ شروع کرنے سے پہلے یہ بات معلوم نہیں تھی کہ 90 فیصد ہندوستانیوں نے ہوائی اڈوں یا ہوائی سفر کا تجربہ نہیں کیا ہے، اس لیے ان کا آپ کی فلم سے کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 2
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 2

بہت سے صارف نے لکھا کہ ’فلم اینیمل اس لیے ہٹ ہو گئی کہ 90 فیصد انڈینز صبح کو اٹھتے ہیں اور ایک مشین گن سے سو آدمیوں کو بھون ڈالتے ہیں۔‘ جبکہ کئی صارف نے لکھا کہ ’فلم اینیمل اس لیے ہٹ رہی کہ انڈیا کے 90 فیصد لوگوں نے جانور دیکھ رکھے ہیں۔‘

چیکرشناسی کے نامی صارف نے لکھا کہ ’پی ایم نریندر مودی پر بنی فلم اس لیے فلاپ رہی کہ 90 فیصد انڈینز مودی کو پسند نہیں کرتے ہیں۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 3
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 3

دی دکھی آتما نامی صارف نے لکھا کہ ’90 فیصد انڈینز نے کروز کا سفر نہیں کیا ہے۔ 90 فیصد نے 1971 کی جنگ نہیں دیکھی ہے۔ 90 فیصد انڈینز ٹریک فیلڈ سپورٹ نہیں دیکھتے لیکن ٹائٹینک، بورڈر، بھاگ ملکھا بھاگ وغیرہ سپر ہٹ رہیں۔ ان لوگوں کو بہانے بنانے کے بجائے اپنے خول سے باہر آنے کی ضرورت ہے۔‘

اس طرح کی منطق سے سوشل میڈیا بھرا پڑا ہے کہ انٹرسٹیلر ہٹ رہی کیونکہ 90 فیصد انڈینز نے کائنات کا خلائی سفر کیا ہے۔ یا پھر آرچیز اس لیے ناکام رہی کہ 90 فیصد لوگ بڑے فلمی ستاروں کے بچے نہیں ہیں یا یہ کہ ’آدی پرش‘ اس لیے فلاپ ہوئی کہ نوے فیصد انڈینز سری لنکا نہیں گئے ہیں۔