موت کے جھوٹے اعلان پر پونم پانڈے تنقید کی زد میں: ’یہ آگاہی دینے کا بڑا عجیب طریقہ تھا‘

پونم پاندڈے

،تصویر کا ذریعہGetty Images

جمعے کو انڈین اداکارہ اور ماڈل پونم پانڈے کی موت کی خبریں سامنے آئیں جب ان کے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک پوسٹ کے ذریعے یہ بتایا گیا کہ ان کی ’سروائیکل کینسر سے وفات ہوگئی ہے۔‘ بعد میں وہ خود منظر عام پر آئیں اور انھوں نے بتایا ’میں زندہ ہوں۔‘

عموماً قیاس آرائیوں پر یقین نہیں کیا جاتا لیکن اس معاملے میں پونم پانڈے کے اپنے ہی ویریفائیڈ اکاؤنٹ پر یہ خبر دی گئی تھی۔ ایک مقامی چینل ’انڈیا ٹوڈے‘ پر یہ بھی بتایا گیا کہ ان کی منیجر نے اس بات کی تصدیق کی ہے تاہم اسی چینل نے ان کے مبینہ سکیورٹی گارڈ سے بھی اس سلسلے میں بات کی جو ان کی موت کے بارے میں تصدیق نہیں کر پا رہے تھے۔

سوشل میڈیا پر لوگ اس خبر سے حیران بھی تھے اور ماننے سے بھی ہچکچا رہے تھے لیکن کوئی ایسی بات کیوں بولے گا اور آخر ان کے سوشل میڈیا پر بھی یہ بات آ چکی تھی۔

انڈیا کے مقامی میڈیا کے علاوہ پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا میں بھی یہ خبر چلی اور ابھی بھی اس سے متعلق اگر انٹرنیٹ پر سرچ کریں تو اس طرح کی سُرخیاں موجود ہیں کہ انڈین اداکارہ پونم پانڈے کی 32 سال کی عمر میں وفات ہوگئی ہے۔

انسٹگرام پر پونم پانڈے کی پوسٹ

،تصویر کا ذریعہInstagram/poonampandayreal

،تصویر کا کیپشنپونم پانڈے کے ویریفائیڈ اکاؤنٹ سے ہونے والی ٹویٹ میں بتایا گیا کہ ان کی سروائیکل کینسر کی وجہ سے وفات ہوگئی ہے

’میں زندہ ہوں‘

آج ان کی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں انھوں نے کہا ’میں زندہ ہوں۔

’لیکن بدقسمتی سے میں سینکڑوں اور ہزاروں انڈین خواتین کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتی جن کی زدگیاں سروائیکل کینسر کی وجہ سے حتم ہو گئیں۔‘

انھوں نے ویڈیو میں کہا کہ باقی کینسر کے مقابلے میں لوگوں کو سروائیکل کینسر کے بارے میں معلومات نہیں ہیں اور اس کینسر سے نجات بھی مل سکتی ہے۔

پہلی ویڈیو کے بعد اپنی دوسری ویڈیو میں پونم پانڈے نے لوگوں سے معذرت کی اور کہا کہ ان کی نیت سب کو حیران کر کے سروائیکل کینسر کے متعلق گفتگو آغاز کرنا تھا۔

ان کے مطابق اس موضوع پر جتنی بات ہونی چاہیے اتنی نہیں ہو رہی۔

پونم نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ان کی جانب سے اپنی موت کا اعلان کرنا ایک ’بڑا قدم‘ تھا جس کی بدولت اب اس موضوع پر بات بھی ہو رہی ہے۔

’کینسر کی آگاہی کے لیے موت کا اعلان‘: سوشل میڈیا پر تنقید

اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر اداکارہ پر کافی تنقید ہو رہی ہے جہاں صارفین کہہ رہے ہیں کہ لوگوں میں سروائیکل کینسر کے متعلق شعور پیدا کرنے کا یہ صحیح طریقہ نہیں ہے جبکہ کچھ نے اداکارہ پر ’سستی شہرت‘ کے لیے اپنی موت کی غلط خبر پھیلانے کا الزام لگایا۔

صارف ستیام ورما نے ایکس پر لکھا ’یہ شہرت کے لیے کیا گیا سٹنٹ تھا، انھیں شرم آنی چاہیے۔

’جو ان کی موت پر سوالات کر رہے تھے وہ ٹھیک تھے۔‘

ایکس کی ووٹ

،تصویر کا ذریعہX/@satyamver

سہرش جاوید نے پونم پانڈے کے کینسر کے متعلق شعور بڑھانے کے طریقے سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا ’سروائیکل کینسر جیسے سنجیدہ معاملے کو سستی پی آر کے لیے استعمال کرنا شرمناک ہے۔‘

ایکس کی پوسٹ

،تصویر کا ذریعہX/sherishjaved

انسٹاگرام پر صارف روی نے کہا ’یہ کسی چیز کی آگاہی دینے کا بہت عجیب طریقہ تھا۔‘

انسٹاگرام کا رپلائی

،تصویر کا ذریعہ@instagram/ravi_02482

سروائیکل کینسر کیا ہے؟

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق عالمی سطح پر سروائیکل کینسر خواتین میں چوتھا سب سے عام کینسر ہے۔ بچہ دانی کے منھ کو سرویکس کہا جاتا ہے۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے مطابق سرویکس پر کہیں بھی موجود کینسر، سروائیکل کینسر ہوتا ہے۔ سروائکل کینسر کی سکریننگ سے تشخیص ہو جاتی ہے۔ تقریباً تمام سروائیکل کینسر بعض قسم کے ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

این ایچ ایس کے مطابق سروائیکل کینسر اکثر قابل علاج ہوتا ہے اور علاج کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ سروائیکل کینسر کا ہجم اور قسم کیا ہے، یہ کس جگہ پر موجود ہے، کتنا پھیل گیا ہے اور مریض کی عموماً صحت کیسی رہتی ہے۔