Add Poetry

بحضور حسین ابن علی رضی اللہ تعالٰی عنہ

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rwalpindi

کیا خبر کس چیز کی یہ جستجو سجدے میں ہے
حق پرستوں کی جو ہر دم ہاوہو سجدے میں ہے

کس نے اس کو ہیں سکھائے بند گی کے یہ طریق
جس طرف دیکھو ، جہان رنگ و بو سجدے میں ے

دست بستہ ہیں شجر تو سر جھکائے ہیں بشر
ایسے لگتا ہے جبین کاخ و کو سجدے میں ہے

اس طرح کوئی عبادت کر سکا ہے کب یہاں ؟
اے حسین ابن علی ! جس طرح تو سجدے میں ہے

جور و استبداد کے آگے نہ سر کو خم کیا
تو مگر اپنے خدا کے روبرو سجدے میں ہے

سر جھکائے ہے ندامت سے یوں فوج اشقیا
تیری جرات پر کہ جیسے خود عدو سجدے میں ہے

آنکھوں کی دہلیز پر خم ہے اک اک موئے مژہ
آنسووں کے پانی سے کر کے وضو، سجدے میں ہے

لذت سجدہ گزاری پوچھئے کس سے بھلا ؟
کون جانے کیسی کیسی گفتگو سجدے میں ہے!

ایسا ذوق بندگی رومی ! کہیں دیکھا نہیں
سر ہے نیزے پر شہیدوں کا لہو سجدے میں ہے

Rate it:
Views: 415
06 Dec, 2010
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets