Add Poetry

رئیسؔ اشکوں سے دامن کو بھگو لیتے تو اچھا تھا

Poet: Rais Amrohvi By: ali, khi
Raees Ashkon Se Daman Ko Bigho Letay To Acha Tha

رئیسؔ اشکوں سے دامن کو بھگو لیتے تو اچھا تھا
حضور دوست کچھ گستاخ ہو لیتے تو اچھا تھا

جدائی میں یہ شرط ضبط غم تو مار ڈالے گی
ہم ان کے سامنے کچھ دیر رو لیتے تو اچھا تھا

بہاروں سے نہیں جن کو توقع لالہ و گل کی
وہ اپنے واسطے کانٹے ہی بو لیتے تو اچھا تھا

ابھی تو نصف شب ہے انتظار صبح نو کیسا
دل بیدار! ہم کچھ دیر سو لیتے تو اچھا تھا

قلم روداد خون و اشک لکھنے سے جھجکتا ہے
قلم کو اشک و خوں ہی میں ڈبو لیتے تو اچھا تھا

فقط اک گریۂ شبنم کفایت کر نہیں سکتا
چمن والے کبھی جی بھر کے رو لیتے تو اچھا تھا

سراغ کارواں تک کھو گیا اب سوچتے یہ ہیں
کہ گرد کارواں کے ساتھ ہو لیتے تو اچھا تھا

Rate it:
Views: 1299
19 Jan, 2017
More Rais Amrohvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets