کیسے تم کو بتائوں کِس حال میں ہوں تھی میں آزاد پنچھی اب محبت کے جال میں ہوں راتوں کی نیند میری کھو گئی ہائے یہ ظالم محبت مجھے بھی ہوگئی اب تَو میرا دل یہ کہتا ہے بار بار مجھ سے تُو ملنے کو آ بس ایک بار بس ایک بار