Add Poetry

اداسی

Poet: Naveed Anwar - Roomi By: Naveed Anwar, Point Hope

خاموشی سے نظريں نيچی کرے بيٹھے ہو
کيا غم ہے تمہيں جو اتنے اداس لگتے ہو

پیشانی پر مایوسی کا تاثر واضح کرکے رکھے ہو
پريشان اتنے ہو کے سرے عام نمائش لگا رکھے ہو

لگتا ہے کے يہ پہلا غم ہے جو چھپانيں سے کاثر ہو
دل کا يہ رنج نیا ہے اور اس سے ابھی بہت متاثر ہو

کچھ وقت گزرے گا اور کچھ عادت سی ہو جاے گی
اس مرض کا کوی علاج نہيں بس اک لت پر جاے گی

اپنی چوٹوں کی شفا یابی تلاش نہ کر پاؤ گے
اپنے زخموں پر خودی نمک چھڑکتے جاؤ گے

خوشی اور مصرت کی طلب اور مطلب کھو جائے گا
رومی زندگی کو اداسی سے متوازن کرنا ضروری ہو جائے گا

Rate it:
Views: 427
13 Nov, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets