Add Poetry

اب بھی آنکھوں میں خواب ہیں باقی

Poet: شاہ رخ سعید By: Shahrukh Saeed, Karachi

اب بھی آنکھوں میں خواب ہیں باقی
یعنی اب بھی عذاب ہیں باقی

اُن سوالوں سے خوف آتا ہے
جن کے اب بھی جواب ہیں باقی

ایک حاکم کو چھوڑ کر یارو
سب کی آنکھیں خراب ہیں باقی

کون لے گا بھلا حساب کتاب
سب کے اپنے حساب ہیں باقی

حضرتِ مولوی فرشتے ہیں
سارے انساں خراب ہیں باقی

کل کی آغوش میں ابھی شاہ رخ
کتنے ہی انقلاب ہیں باقی

Rate it:
Views: 655
03 Feb, 2018
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets