Add Poetry

بحرِ احساس مرے جسم میں بہتا کیوں ہے

Poet: Dr. Masood Mehmood Khan By: Dr. Masood Mehmood Khan, Perth, Australia

بحرِ احساس مرے جسم میں بہتا کیوں ہے
اور تھپیڑوں کو بدن شان سے سہتا کیوں ہے

دل نہیں دیکھتا جو آنکھ دکھاتی ہے اسے
دید کچھ بھی کہے دل اپنی ہی کہتا کیوں ہے

وقت اور سوچ میں اک دوڑ لگی رہتی ہے
دوڑ میں پیچھے صدا وقت ہی رہتا کیوں ہے

جادو اعداد کی موجوں کا یہ ہوتا کیوں ہے
لشکرِ حرص و ہوس ان پہ ہی بہتا کیوں ہے

ملکیت توہے بدن کی نہ بدن تیراہے
کوئی سرگو شیوں میں مجھ سے یہ کہتا کیوں ہے

عمر یہ کس کی تو جس کو جئے جاتا ہے
تیرا افسانہ نہیں ہے تو تو کہتا کیوں ہے

کون الفاظ کو گویا ئ عطا کرتا ہے
میں َ لکھے بھی جو قلم ورق ًَ تو َ کہتا کیوں ہے

تجھ کو تخلیق سے پہلے ہی سنوارا گیا تھا
دردِ تزئین عدم ہی سے تو سہتا کیوں ہے

وجد میں رقص کُناں رہتے ہیں افلاک تو پھر
دیدہ ور گردشِ افلاک ہی کہتا کیوں ہے

ہر دعاپر مری مسعود کوئی جا نے کیوں
مانگئے مانگتے ہی جا ئئے کہتا کیوں ہے

Rate it:
Views: 405
03 Feb, 2018
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets