Add Poetry

ایک بچے کا شکوہ

Poet: M. Naveed Anjum By: M. Naveed Anjum, Swat

اے خدا تو نے شرارت یہ بنائی کیوں ہے؟
گر بنائی تو شرارت میں پٹائی کیوں ہے؟

کس لئے ہیں یہ بڑے ان کی ضرورت کیا تھی؟
روز پٹوانے میں شامل تری حکمت کیا تھی؟

میری راہوں میں یہ خوشیوں کا سفر رہنے دو
دل میں نہ خوف کسی کا بھی، نہ ڈر رہنے دو

ہر خوشی میری اسی طور چپھائی کیوں ہے؟
اے خدا تو نے شرارت یہ بنائی کیوں ہے؟

نہ خطاوار، نہ مجرم نہ گنہگار ہوں میں
اک فقط لفظ شرارت کا سزاوار ہوں میں

میں اگر رووں تو پھر گھر میں قیامت کر دوں
خوب ہنستا ہوں جو چپکے سے شرارت کر دوں

ہر سزا میرے ہی حصے میں بس ائی کیوں ہے؟
اے خدا تو نے شرارت یہ بنائی کیوں ہے؟

میں ہوں بگڑا ہوا ،بگڑے ہوئے سپنے میرے
غم کے طوفاں میں ڈوبے ہیں سب اپنے میرے

مسکراتے ہیں سبھی درد سے اہیں جو بھروں
ایک امی ہی رہی جن سے میں فریاد کروں

تو جنم پہ میری امی پچھتائی کیوں ہے؟
اے خدا تو نے شرارت یہ بنائی کیوں ہے؟

اس کی ہر درس کو جو غور سےمیں سنتا ہوں
کچھ خبر اس کو نہیں خواب میں کیا بنتا ہوں

بات کرتا ہوں تو کہتی ہے کہ میں بکتا ہوں
ڈانٹتی ہے اسے جب دیر تک میں تکتا ہوں

میں جو میڈم کو چھیڑ لوں تو برائی کیوں ہے؟
اے خدا تو نے شرارت یہ بنائی کیوں ہے؟
گر بنائی تو شرارت میں پٹائی کیوں ہے؟

Rate it:
Views: 432
08 Feb, 2018
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets