وہ اکثر مسکرا کر مجھے کہتا ہے
میری جان ہو تم
کسی شاعر کا خواب ہو تم
میں یقین اور بے یقینی کی سرحد پر کهڑی سوچتی ہوں
بس اک مان دلادو مجھے
پهر ہنس کر اس کے کاندھے پر سر رکھ کر
آنکھیں موند کر یہ سوچ لیتی ہوں
بهلا پورا آسمان کسے ملا ہے؟
بهلا کبھی سورج اور چاند اکٹھے کسی کے آنگن میں آگے ہیں؟