Add Poetry

میں چاہے جتنی بھو لوں وہ زمانے چھوڑ جائیں گے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

میں چاہے جتنی بھو لوں وہ زمانے چھوڑ جائیں گے
خمار آلود ماضی کے فسانے چھوڑ جائیں گے

‘حسن‘ ہے یاد ماضی بھی مداوا درد حاضر کا
برے حالوں میں اکثر دن پرانےچھوڑ جائیں گے

محبت کے خیالوں کے کسی محور کی ہو جاؤں
جنوں کے رنگ میں ڈوبے بہانے چھوڑ جائیں گے

ہزاروں دل جنھیں سن کر دھڑک اٹھتے تھے مستی میں
تو قصے اور بھی کیا ہو نہ جانے چھوڑ جائیں گے

مجھے رغبت ذرا سی بھی نہیں ہے، مے سے، ساقی سے
پیوں اک جام غم تو دل کے خانے چھوڑ جائیں گے

وہاں جا کر سنبھلتے ہیں یہاں جو گرتے جاتے ہیں
یہاں قسمت سنورتی ہے،نشانے چھوڑ جائیں گے

مرا احساس مر جاٴے، یا میں پتھر کی ہو جاؤں
فقط اتنا ہی کافی ہے ٹھکانے چھوڑ جائیں گے


سو یر ے سے نہ وشمہ کا پتہ ہے نا ٹھکا نہ ہے
کہیں بیٹھے ہو ئی غز لیں سنا نے چھوڑ جائیں گے

Rate it:
Views: 267
03 Apr, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets