وفاؤں کا کیا ہے بے وفا ہی سہی اسے کہو وہ ہم سے ملے تو سہی جو ایک بار وہ دیکھ کر مسکرائے تھے ہمیں ہم وہ احسان ان کا بھولے تو نہیں رضا وفا کا تقاضہ تو وفا ہی سہی ہم یہ بھی بھلا دیتے ہیں رخ اپنا دیکھاو تو سہی