Add Poetry

اپنی ہی صدا سنوں کہاں تک

Poet: Parveen Shakir By: taimoor, khi
Apni Hi Sada Sunon Kahan Tak

اپنی ہی صدا سنوں کہاں تک
جنگل کی ہوا رہوں کہاں تک

ہر بار ہوا نہ ہوگی در پر
ہر بار مگر اٹھوں کہاں تک

دم گھٹتا ہے گھر میں حبس وہ ہے
خوشبو کے لئے رکوں کہاں تک

پھر آ کے ہوائیں کھول دیں گی
زخم اپنے رفو کروں کہاں تک

ساحل پہ سمندروں سے بچ کر
میں نام ترا لکھوں کہاں تک

تنہائی کا ایک ایک لمحہ
ہنگاموں سے قرض لوں کہاں تک

گر لمس نہیں تو لفظ ہی بھیج
میں تجھ سے جدا رہوں کہاں تک

سکھ سے بھی تو دوستی کبھی ہو
دکھ سے ہی گلے ملوں کہاں تک

منسوب ہو ہر کرن کسی سے
اپنے ہی لیے جلوں کہاں تک

آنچل مرے بھر کے پھٹ رہے ہیں
پھول اس کے لئے چنوں کہاں تک

Rate it:
Views: 3738
16 Aug, 2018
Related Tags on Parveen Shakir Poetry
Load More Tags
More Parveen Shakir Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets