Add Poetry

ستم زندگی کے پیہم اُٹھائے جا رہے ہیں

Poet: عبداللہ مہدی By: عبداللہ مہدی, Gujrat, Pakistan

ستم زندگی کے پیہم اُٹھائے جا رہے ہیں
بندے خدا کے ہیں، سو رولائے جا رہے ہیں

جب کھیل ہی سارا مشیت کا ہے تو
ہمیں خواب ہی کیوں دیکھائے جا رہے ہیں

اس کی گلی سے جو بھی گزرتے ہیں
گیت وہ اس کے ہی گائے جا رہے ہیں

ان کی آخری دید ہو گی یہ جان کر
کچھ الگ سے آج وہ سجائے جا رہے ہیں

آرزوئیں کم نہ ہوں گی جان کر بھی
ہم یوں ہی اپنا جی جلائے جا رہے ہیں

Rate it:
Views: 484
13 Nov, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets