خالی ذہن میں ----- تیرا تصوّر لئے ہوئے
بیٹھے ہیں خالی گھر، دیوار و در لئے ہوئے
گم صم وجود ----- روح میں شرر لئے ہوئے
اب تک تمہاری بات ----- کا اثر لئے ہوئے
موجِ صبا سے ہاتھوں ہاتھ تھام لیتے ہیں
آتی ہے جب تیری مہک صر صر لئے ہوئے
سوئے ہیں لاشعور میں اَن دیکھے مناظر
خوابوں میں کھینچتے ہیں در بدر لئے ہوئے
ہرشے سے بے نیاز دِل کی حسرتیں ہوئیں
آنچل تمہاری یاد کا ----- سر پر لئے ہوئے
خالی ذہن میں ----- تیرا تصوّر لئے ہوئے
بیٹھے ہیں خالی گھر، دیوار و در لئے ہوئے