Add Poetry

تیرے جاتے ہی لہو رونے لگا پھر آصف

Poet: عارفین آصف ملک By: Arfeen Asif Malik, Rajsnpur

دل بہلنے کا بہانہ تو بناتی جاؤ
جاتے جاتے ذرا ہنس کر ہی دکھاتی جاؤ

صرف اک بات کہ جس بات سے ہر بات گٸی
ہات کی بات ہے یہ بات بتاتی جاؤ

اور سے اور جگہ دل کو نشانہ کر کے
کچھ نۓ زخم پرانوں میں ملاتی جاؤ

أدمی نیند میں رہ کر بھی سفر کرتا ہے
میرے پہلو میں رہو ، ساتھ نبھاتی جاؤ

میں نے اک عمر نبھایا ہے کسی ہجر کا درد
تم بھی کچھ روز کا احسان چڑھاتی جاؤ

کاسہ ٕ جاں میں نٕۓ ہجر کا سکّہ دھر کر
مہربانوں میں مرے نام لکھاتی جاؤ

جس طرح دھوپ اڑاتی ہے گلابوں سے نکھار
ہاتھ اپنا مرے ہاتھوں سے چھڑاتی جاؤ

دھیرے دھیرے مری أنکھوں سے چُرا لو نیندیں
دھیرے دھیرے مرے خوابوں کو سجاتی جاؤ

تمھیں جانا ہے بحر حال چلی جاو مگر
اگلے دن رات کا نقشہ تو دکھاتی جاؤ

تیرے جاتے ہی لہو رونے لگا پھر آصف
سچ تو کہتا تھا کہ پاگل کو سلاتی جاؤ

Rate it:
Views: 346
13 Mar, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets