Add Poetry

بے سبب لوگ بدلتے نہیں مسکن اپنا

Poet: Mohsin Bhopali By: danish, khi
Be Sabab Log Bdalty Nahi Maskan Apna

بے سبب لوگ بدلتے نہیں مسکن اپنا
تم نے جلتے ہوئے دیکھا ہے نشیمن اپنا

کس کڑے وقت میں موسم نے گواہی مانگی
جب گریبان ہی اپنا ہے نہ دامن اپنا

اپنے لٹ جانے کا الزام کسی کو کیا دوں
میں ہی تھا راہنما میں ہی تھا رہزن اپنا

کوئی ملتا ہے جو اس دور پر آشوب میں دوست
مشورے دے کے بنا لیتے ہیں دشمن اپنا

جب بھی سچ بولتے بچوں پہ نظر پڑتی ہے
یاد آ جاتا ہے بے ساختہ بچپن اپنا

یوں کیا کرتے ہیں لڑکوں کو نصیحت اکثر
جیسے ہم نے نہ گزارا ہو لڑکپن اپنا

رنگ محفل کے لیے ہم نہیں بدلے محسنؔ
وہی انداز تخیل ہے وہی فن اپنا

Rate it:
Views: 1366
08 Jun, 2019
More Mohsin Bhopali Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets