Add Poetry

یونہی بے بال و پر کھڑے ہوئے ہیں

Poet: عمار اقبال By: Yasra, Hyderabad

یونہی بے بال و پر کھڑے ہوئے ہیں
ہم قفس توڑ کر کھڑے ہوئے ہیں

دشت گزرا ہے میرے کمرے سے
اور دیوار و در کھڑے ہوئے ہیں

خود ہی جانے لگے تھے اور خود ہی
راستہ روک کر کھڑے ہوئے ہیں

اور کتنی گھماؤ گے دنیا
ہم تو سر تھام کر کھڑے ہوئے ہیں

برگزیدہ بزرگ نیم کے پیڑ
تھک گئے ہیں مگر کھڑے ہوئے ہیں

مدتوں سے ہزار ہا عالم
ایک امید پر کھڑے ہوئے ہیں

Rate it:
Views: 554
30 Mar, 2021
Related Tags on Ammar Iqbal Poetry
Load More Tags
More Ammar Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets